جسٹس عرفان سعادت خان نے بیوہ خاتون کے بچوں کو 2نومبر کوعدالت میں طلب کرلیا

جمعہ 21 اکتوبر 2016 16:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء)حقوق انسانی کی تنظیم صارم ویلفیئر ٹرسٹ کے ترجمان نے کہا کہ ٹرسٹ کے چیئرمین صارم برنی سے ایک خاتون نے بذریعہ درخواست اپیل کی تھی کہ اس کے شوہر کا انتقال کراچی میں ہوا جبکہ وہ اپنے شوہر کے ہمراہ کراچی میں ہی رہتی تھی اس کے شوہر کے والد نے مرحوم کی تدفین کے لئے اپنے بیٹے کی لاش کو ضلع لودھراں لیکر گیا اور اپنے مرحوم بیٹے کے بچے بھی لاش کے ہمراہ لودھراں گئے اور تدفین کی رسومات کے بعد مرحوم کی بیوہ اور بچے واپس کراچی آگئے اور سائلہ اپنے بچوں کے ہمراہ کراچی میں رہنے لگی اسی اثناء میں بچوں کا دادا کراچی آیا اور اپنے مرحوم بیٹے کے دو بچوں کو اپنے ساتھ زبردستی لودھراں پنجاب لے گیا جس کے بعد سے بچوں کا کچھ اتا پتا نہیں ہے اور نہ ہی اسے بچوں سے ملوایا گیا ہے جس پر صارم ٹرسٹ کی جانب سے بیوہ کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی گئی اور اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لودھراں کے توسط سے بچوں کے دادا کو نوٹس جاری کئے گئے لیکن اس نے کافی لیت و لعل سے کام لیا جس پر آخر کار معزز عدالت کی طرف سے بار بار ثمن جاری کرنے پر وہ اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت عالیہ سندھ ہائی کورٹ میں حاضر ہوا لیکن بچوں کو ساتھ نہ لایا جس پر مورخہ 19اکتوبر 2016کو معزز عدالت کے جج جسٹس عرفان سعادت خان نے احکامات جاری کرتے ہوئے تنبیہ کی کہ وہ دو نومبر 2016کو یتیم بچوں کو عدالت عالیہ میں پیش کریں بصورت ِ دیگر آئندہ تاریخ پر وارنٹ گرفتاری جاری کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

بیوہ خاتون نے صارم ٹرسٹ کے چیئرمین صارم برنی سے ملاقات کی اور صارم ویلفیئر ٹرسٹ کی خدمات کو انسانی حقوق اور انسانیت کے وسیع تر مفاد میں سراہتے ہوئے ان کی کوششوں کو تعریف کی اور ڈھیروں دعائیں دیں ۔