وزیر اعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام کا پودا چھتنار درخت بن کر پورے ملک کو اپنے ٹھندے سائے میں لے رہا ہے٬ صحت کا کارواں منزل بہ منزل چل رہا ہے٬ عوام سے کیا وعدہ تکمیل کے سنگِ میل طے کر رہا ہے٬ وزیر اعظم کی قیادت میں اس پروگرام کو ہم ملک کے کونے کونے تک پھیلا کر عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کریں گے

وزیر قومی صحت وریگولیشنز سائرہ افضل تارڑ کا رحیم یارخان میں تقریب سے خطاب

جمعہ 21 اکتوبر 2016 16:35

رحیم یار خان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2016ء) وزیر قومی صحت وریگولیشنز سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نیشنل ہیلتھ پروگرام اسلام آباد سے مظفر آباد٬ کوئٹہ٬ کوٹلی اور پھر سکردو سے ہوتا ہوا آج رحیم یار خان پہنچ چکا ہے جو پودا وزیر اعظم نے پاکستان کے مرکز اسلام آباد میں لگایا تھا وہ چھتنار درخت بن کر پورے ملک کو اپنے ٹھندے سائے میں لے رہا ہے٬ صحت کا کارواں منزل بہ منزل چل رہا ہے اور عوام سے کیا وعدہ تکمیل کے سنگِ میل طے کر رہا ہے٬ وزیر اعظم کی قیادت میں اس پروگرام کو ہم ملک کے کونے کونے تک پھیلا کر عوام کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کریں گے۔

یہ بات وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے رحیم یارخان میں پرائم منسٹرزنیشنل ہیلتھ پروگرام کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

وزیر صحت نے کہا کہ جن دوسرے اضلاع میں نیشل ہیلتھ پروگرام عمل میں لایا گیا ہے وہاں کے مستحق گھرانے صحت کی معیاری سہولیات سے مستفید ہو رہے ہیں٬ اس پروگرام کے تحت رحیم یارخان کی5 لاکھ3 ہزار 8 سو 73 خاندان علاج کے سہولیات سے مستفید ہوں گے٬ ضلع رحیم یار خان کے 143171 گھرانوں کو اس پروگرام کے تحت ان رول کیا گیا ہے۔

ان رول کرنے کا یہ عمل بالکل شفاف اور میرٹ کے مطابق ہے٬ آج کے بعد سے ان مستحق گھرانوں کو ہیلتھ کارڈ جاری کرنے کا کام شروع کر دیا جائے گا۔سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ پرائم منسٹر ہیلتھ پروگرام غریب آدمی کی زندگی میں ایک روشنی کی کرن ہے ٬ وہ غریب جو بیماری کیلئے در در بھٹکتا تھا٬ اب اسے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلانا پڑے گا۔ پرائم منسٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام کا بنیادی مقصد کم آمدنی والے عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے اور ان کو مذید غربت کے اندھیروں میں جانے سے بچانا ہے جس کی وجہ علاج معالجہ پر آنے والے اخراجات ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے اپنے منشور میں کئے گئے ایک اور وعدے کو حقیقت کا روپ دے دیا ہے اور یہ یقینا غریب اور نادار مریضوں کے لیے ایک خوشی کا لمحہ ہے۔ اس کے تحت غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے گھرانوں کو علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی جس سے وہ جان لیوا اور خطرناک بیماریوں کا علاج بغیر کسی معاوضے کے کرا سکیں گے۔ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے گھرانوں سے مراد ایسے گھرانے ہیںجن کی یومیہ آمدن دوسو پاکستانی روپے سے بھی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے غریبوں کے حالات بہت قریب سے دیکھے ہیں۔ اگر کوئی بیمار پڑ جائے تو ان کو گھریلو اشیاء ٬ اپنی جمع پونجی یہاں تک کہ زمین اور جائیداد تک بیچنا پڑتی ہے۔لیکن اب اللہ کے فضل و کرم سے ملک میں ایسا نہیں ہو گا پرائم منسٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام کے تحت یہ اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پرائم منسٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام عام بیماریوں کے داخلی علاج بشمول بچوں کی بیماریاں ٬ زچگی ٬ سرجیکل اور دیگر بیماریوں کو کور کرے گا جن کی لاگت 50,000روپے فی خاندان سالانہ ہو گی۔

اس پروگرام کے تحت داخلی امراض کے علاج جن میں بائی پاس٬ انجیو پلاسٹی٬ جل جانے والے افراد٬ کینسر اور ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انسولین شامل ہے ان افراد کیلئے 250,000روپے فی خاندان سالانہ خرچ کئے جائیں گے۔ ان جملہ بیماریوں کیلئے فنڈ وفاقی حکومت ادا کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی 69 سالہ تاریخ میں غریبوں کو اس طرح کی سہولت حاصل نہیں ہوئی٬ موجودہ حکومت کی حکمت عملی نے یہ ثابت کیا ہے کہ انقلاب کام سے آتا ہے محض کھوکھلے نعروںسے نہیں۔

پاکستان کے غریب عوام کے معیار زندگی کو بہتر کرنا ہے تو کم آمدنی والے افراد کو بنیادی سہولتیں دینا ہوں گی٬ نہ صرف یہ سہولتیں مہیا بلکہ ان تک رسائی بھی ان کی دسترس میں ہو۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر عالمی ادارے بشمول ورلڈ بینک اور عالمی ادارہ صحت اس مثالی پروگرام کی تعریف کرتے دکھائی دیتے ہیں اور ملکی سطح پر عوام کی خوشی اور اطمینان ہمارے لئے سرمایہ افتخار ہے۔