سالوں سے حق خودارادیت کی جدوجہد میںسینکٹروں ہزاروں کی تعداد کشمیری جام شہادت نوش کرچکے ہیں٬ 50 ہزار خواتین بیوہ اور 2 لاکھ سے زائد بچے قابض بھارتی فوج کے مظالم کی وجہ سے یتیم ہوچکے ہیں

وفاقی وزیرامور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر کا ’’ کشمیرہماری جان ‘‘ کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار سے خطاب

جمعہ 21 اکتوبر 2016 16:09

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اکتوبر2016ء) وفاقی وزیرامور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر نے کہا ہے کہ 70 سالوں سے حق خودارادیت کی جدوجہد میںسینکٹروں ہزاروں کی تعداد کشمیری جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ 50 ہزار خواتین بیوہ اور 2 لاکھ سے زائد بچے قابض بھارتی فوج کے مظالم کی وجہ سے یتیم ہوچکے ہیں۔وہ کوئٹہ میں مدر ٹریسا میموریل سوسائٹی کے زیراہتمام ’’ کشمیرہماری جان ‘‘ کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم کے حق خودارادیت کی جدوجہد دبانے کیلئے 8 لاکھ سے زائد بھارتی فوج نے بے گناہ نہتے کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم کا پہاڑکھڑا کررکھا ہے ۔چوہدری برجیس طاہر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی گیارہ قراردادوں کے باوجود بھارت 13 مختلف قوانین کے تحت حق خود ارادیت کی آواز بلند کرنے والوں کو بنا کسی مقدمہ کے دو دو سال تک قید کرتا چلا آرہا ہے ۔

(جاری ہے)

تازہ ترین واقعات میں بھی اب تک 00 1سے زائد کشمیری نوجوان شہید٬ 15 ہزار سے زائد زخمی اور 500نوجوان چھرے والے بندوقوں سے نابینا ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ منتخب حکومت کا کشمیر کے حوالے سے موقف واضح ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے زریعے اور استصواب رائے سے حل کیا جائے ۔ کشمیر سے ملنے والی اجتماعی قبریں اور انسانیت سوز مظالم کیا اب بھی اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو جھنجوڑنے کیلئے کافی نہیں ۔

وفاقی وزیر نے مذید کہا کہ نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک کی صورت میں بھارتی جارحیت کا جس طرح پاک افواج نے منہ توڑ جواب دیا ہے اس سے بھارت کو سمجھ جانا چاہیئے کہ پاکستان اپنی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنا جانتا ہے ۔ لیکن ہم جنگ نہیں بلکہ مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتے ہیں ۔سیمینار سے رکن قومی اسمبلی خلیل جارج فرانسس٬ سابق گورنر بلوچستان فضل آغا٬ ڈپٹی میئر کوئٹہ یونس بلوچ اور دوسرے مقررین نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :