مقبوضہ کشمیر ٬ْ سرینگر میں نام نہاد اسمبلی ارکان کے گھروں کی طرف مارچ کو روکنے کیلئے تمام بڑے قصبوں میں کرفیو نافذ

حریت رہنمائوں کی گرفتاری اور نظر بندی کے خلاف احتجاجی مظاہرے ٬ْ وادی میں ہڑتال کی گئی

جمعہ 21 اکتوبر 2016 14:14

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میںکٹھ پتلی انتظامیہ نے جمعہ کو سرینگر میں نام نہاد اسمبلی ارکان کے گھروں کی طرف مارچ کو روکنے کیلئے تمام بڑے قصبوں میں کرفیو اور دیگر پابندیاں نافذ کردیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تین روزہ مارچ کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی ٬ میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے دیہے ۔

حریت قیادت نے کہا کہ نام نہاد اراکین اسمبلی بھارت کے آلہ کار ہیں اور وہ بھارت کے ظالمانہ فوجی تسلط کو بھی عوامی جواز فراہم کر رہے ہیں۔ادھر قابض انتظامیہ نے حریت رہنمائوں سید علی گیلانی ٬ میرواعظ عمر فاروق٬محمد یاسین ملک ٬ شبیراحمد شاہ ٬ مسرت عالم بٹ ٬ محمد اشرف صحرائی آسیہ اندرابی٬حکیم عبدالرشید٬ سید بشیر اندرابی٬٬ حکیم عبدالرشید٬ سید بشیر اندرابی ٬ بلال صدیقی ٬ ظفر اکبربٹ مختار احمد وازہ٬ بشیر احمد بٹ٬ ڈاکٹر غلام محمد حبی٬ محمد شفیع ریشی٬ محمد رفیق گنائی٬ محمد ایاز اکبر٬ نور محمد کلوال٬ قاضی یاسر٬ راجہ معراج الدین کلوال٬ غلام نبی زکی اور فہمیدہ صوفی کو مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے گھروں یا پولیس اسٹیشنوںمیں مسلسل نظربند رکھا ۔

(جاری ہے)

دریںاثنا مقبوضہ وادی کشمیرمیں شہریوں کے قتل عام اور بھارتی فورسزکے دیگر مظالم کے خلاف احتجاج کیلئے جمعہ کو مسلسل 105ویںروز بھی مکمل ہڑتال کی گئی۔

متعلقہ عنوان :