خیبر پختونخوا کی جیلوں میں خواتین قیدیوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ

بیشتر خواتین منشیات اسمگلنگ کیس میں پابند سلاسل ہیں ٬ْ میڈیا رپورٹ قیدیوں کو خواتین کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کی جانب سے قانونی امداد نہیں مل رہی ہے ٬ْذرائع

جمعہ 21 اکتوبر 2016 13:19

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) خیبر پختونخوا کی جیلوں میں خواتین قیدیوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ میڈیارپورٹ کے مطابق بیشتر خواتین منشیات اسمگلنگ کیس میں پابند سلاسل ہیں ٬ْ قیدیوں کو خواتین کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں کی جانب سے قانونی امداد نہیں مل رہی ہے ۔

(جاری ہے)

محکمہ جیل خانہ جات ذرائع کے مطابق صوبہ بھر کی جیلوں میں صوبہ کی 25جیلوں میں خواتین قیدیوں کی تعداد 300 سے زیادہ ہے جن میں زیادہ سنٹرل جیل پشاور میں ہے جہاں خواتین قیدی کی تعداد 110تک جاپہنچی ۔

ہری پور جیل میں خواتین قیدیوں کی تعداد 35٬ صوابی میں20٬ ڈی آئی خان میں 25٬ ڈگر میں 17٬ تیمر گرہ میں 20 اور کرک جیل میں13 خواتین پابند سلاسل ہیں۔ان قیدی خواتین میں 70خواتین ایسی بھی ہیں جن کے جرم کی سزا ان کے بچوں کو بھی کاٹنی پڑ رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :