کے ایس ای 100 انڈیکس 621.81 پوائنٹس کے اضافے سے تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 41545.95 پوائنٹس پر بند

مارکیٹ سرمایہ میں 1 کھرب 9 ارب 51 کروڑ 72 لاکھ 23 ہزار 990 روپے جبکہ تجارتی حجم میں 6 ارب 22 کروڑ 48 ہزار 392 روپے کا اضافہ

جمعرات 20 اکتوبر 2016 22:36

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء) پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں تیزی کا رجحان رہا٬ کے ایس ای 100 انڈیکس 621.81 پوائنٹس کے اضافے سے تاریخ کی نئی بلند ترین سطح 41545.95 پوائنٹس پر بند ہوا٬ مارکیٹ سرمایہ میں 1 کھرب 9 ارب 51 کروڑ 72 لاکھ 23 ہزار 990 روپے جبکہ تجارتی حجم میں 6 ارب 22 کروڑ 48 ہزار 392 روپے کی تیزی رونماء ہوئی٬ اسی طرح خرید و فروخت میں بھی 5 کروڑ 54 لاکھ 98 ہزار 690 حصص کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں تین روزہ مندی کے بعد جمعرات کو کاروبار حصص میں تیزی آگئی اور مندی کے بادل چھٹ گئے ٬سرمایہ کاری کے باعث بازار حصص کی سرگرمیوں میں اضافے کے نتیجے میں ا سٹاک مارکیٹ نے 41689پوائنٹس کی سطح کو چھو کر ایک اور تاریخی سنگ میل عبور کر لیا اور انڈیکس6بالائی حد کے اضافے سی41500پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بحال ہو گیا٬ تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں1کھرب سے زائدروپے کااضافہ ریکارڈکیاگیاجس سے سرمائے کاحجم 84کھرب روپے سے تجاوز کر گیا ۔

(جاری ہے)

تجزیہ کاروں کے مطابق مارکیٹ کو مسلسل مندی سے بچانے کیلئے حکومتی اور مالیاتی اداروں کی جانب سے سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ میں تیزی کی نئی لہر دیکھنے میں آئی اور گذشتہ تین روز سے تنزلی کی شکار اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر نئے ریکارڈ قائم کرنے میں کامیاب ہوئی ۔ کاروبار کے آغا ز کے بعد سرمایہ کار بینکنگ ٬توانائی ٬اسٹیل اور گیس سیکٹر سمیت دیگر منافع بخش شعبوں میں سرگرم دکھائی دیے اور خریداری میں دلچسپی میں بھی لی جس کے سبب کاروبار کے دوران انڈیکس 41000٬41100٬41200٬4130٬41400٬41500 اور41600پوائنٹس کی 7بالائی حدیں عبور کر گیا تھا تاہم کاروبار کے اختتام تک انڈیکس41600پوائنٹس کی سطح پر برقرار نہ رہ سکا تھا۔

کاروباری ہفتے کے چوتھے روز جمعرات کو کے ایس ای 100 انڈیکس 621.81 پوائنٹس کے اضافے سے 41545.95 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس بھی 371.25 پوائنٹس کی تیزی سے 22637.16 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں اتار چڑھائو کے بعد کے ایس سی آل شیئر انڈیکس 397.01 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا جبکہ کے ایم آئی 30 انڈیکس میں بھی 1149.02 پوائنٹس کی تیزی ریکارڈ کی گئی۔

حصص کی خرید و فروخت میں زبردست تیزی کی وجہ سے بینکس ٹریڈ ایبل (بی اے ٹی آئی) انڈیکس 292.65 پوائنٹس کے اضافے سے 17898.86 پوائنٹس پر بند ہوا جبکہ آئل اینڈ گیس ٹریڈ ایبل (او جی ٹی آئی) انڈیکس 476.57 پوائنٹس کی تیزی سے 16261.95 پوائنٹس پر جا پہنچا۔ اسی طرح پی ایس ایکس - کے ایم آئی انڈیکس 282.49 پوائنٹس کے اضافے سے 19679.76 پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں مجموعی طور پر 455 کمپنیوں کے حصص کا لین دین ہوا جن میں سے 325 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی٬ 116 کمپنیوں کے حصص کے بھائو میں مندی اور 14 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

سب سے زیادہ تیزی باٹا (پاک) کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی جس کے حصص کی قیمت 101 روپے کے اضافے سے 4301 روپے پر بند ہوئی۔ اسی طرح پیلپس مورس پاکستان کے حصص کی سودے بھی 83.31 روپے کی تیزی سے 1780.34 روپے پر بند ہوئے۔ سب سے زیادہ مندی ویتھ پاک لمیٹڈ اور کالگیٹ پام اولیو کے حصص کی قیمتوں میں ہوئی۔ ویتھ پاک لمیٹڈ کے حصص کی قیمت 137.89 روپے کی مندی سے 2741.21 روپے اور کالگیٹ پام اولیو کے حصص کی قیمت بھی 72.14 روپے کی کمی سے 1727.86 روپے رہ گئی۔

سب سے زیادہ کاروبار بینک آف پنجاب کے حصص میں ہوا جو 6 کروڑ 84 لاکھ 47 ہزار شیئرز رہا جس کی قیمت 17.85 روپے سے شروع ہو کر 18.30 روپے پر بند ہوئی جبکہ دوست اسٹیل (ر) کے 4 کروڑ 92 لاکھ 52 ہزار حصص کے سودے 4.04 روپے سے شروع ہو کر 3.88 روپے بند ہوئے۔ مجموعی طور پر 56 کروڑ 19 لاکھ 25 ہزار 350 حصص کا کاروبار ہوا جس کا تجارتی حجم 18 ارب 67 کروڑ 3 لاکھ 4 ہزار 161 روپے رہا۔ مارکیٹ کیپیٹل 83 کھرب 64 ارب 19 کروڑ 87 لاکھ 64 ہزار 91 روپے سے بڑھ کر 84 کھرب 73 ارب 71 کروڑ 59 لاکھ 88 ہزار 81 روپے ہو گیا۔ فیوچر ٹریڈنگ میں 147 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں تیزی٬ 12 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں مندی اور 1 کمپنی کے حصص کی قیمت میں استحکام رہا جبکہ 7 کروڑ 81 لاکھ 16 ہزار حصص کا کاروبار ہوا۔