لاہور ہائیکورٹ ٬ڈی سی او لاہور ٬ ڈی آئی جی آپریشننز ٬سی ٹی او کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کا آغاز

جمعرات 20 اکتوبر 2016 22:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبادالرحمن لودھی نے مال ر وڈ پر جلسے جلوسوں پر پابندی کا حکم ہوا میں اڑانے پرڈی سی او لاہور کیپٹن عثمان ٬ ڈی آئی جی آپریشننز حیدر اشرف٬سی ٹی او لاہور طیب حفیظ چیمہ کے خلاف از خود نوٹس لیتے ہوئے توہین عدالت کی کاروائی کا آغازکر دیا٬٬عدالت نے تینوں افسران کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب سے بھی جواب طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبادالرحمن لودھی نے کیس کی سماعت کی۔عدالتی حکم پر ڈی سی او لاہور کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر عدالت نے کیپٹن عثمان کو دو عدد شوکاز نوٹس جاری کر دئیے۔عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ کابینہ کے اجلاس کی وجہ سے ڈی سی لاہور عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔

(جاری ہے)

جس پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا ڈی سی او کابینہ کا ممبرہے ٬٬اگر عدالتی کاروائی کے دوران ڈی سی او پیش نہ ہوا تو عدالت اس کے خلاف دوہری کاروائی کرئے گی۔

عدالتی حکم پر ڈی آئی جی آپریشنز حیدر اشرف اور سی ٹی او لاہور طیب حفیظ چیمہ عدالت میں وضاحت کے لئے پیش ہوئے تو عدالت نے مال روڈ پر دھرنوں کے خلاف کاروائی نہ کرنے پر دونوں افسران کی زبانی وضاحت مسترد کرتے ہوئے سخت سرزنش کی۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ پچاس آدمی ڈنڈے لے کر مال روڈ پر بیٹھ کر پورے شہر کو بند کر دیتے ہیں مگرشہریوں کی معاونت کے لئے کوئی پولیس اہلکار آگے نہیں آتا٬عدالت نے کہا کہ شہر بند کرنے کی دھمکیاں کوئی اور دیتا ہے مگر پولیس والے خود شہر کو بند کر دیتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خاور اکرام بھٹی کو توہین عدالت کیس میں پراسیکیوٹر مقرر کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب سے وضاحت طلب کر لی۔عدالت نے تینوں افسران کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت ستائیس اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ (بخت گیر)