لاہورہائیکورٹ ٬ سوشل میڈیا پر خواتین ڈاکٹروں کو بلیک میل کرنے کے مقدمے کی سماعت

گواہوں کے بیانات کی ترتیب متعین کرنے کا انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ معطل

جمعرات 20 اکتوبر 2016 22:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2016ء) لاہورہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میںدورکنی بنچ نے فیس بک اور انٹرنیٹ کے ذریعے دو سو سے زائد خواتین ڈاکٹروں کو بلیک میل کرنے کے مقدمے کے گواہوں کے بیانات کی ترتیب متعین کرنے کے انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو معطل کر دیا٬٬عدالت نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن اور ملزم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

کیس کی سماعت کے دوران ینگ ڈاکٹرز ایسویسی ایشن کے سیکرٹری ڈاکٹر سلمان کاظمی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کا موبائل ڈیٹا ریکارڈ کا حصہ ہے جبکہ ملزم سے میموری کارڈزاور لیپ ٹاپ بھی برآمد کئے جا چکے ہیں جنہیں پولیس عدالت میں پیش نہیں کر رہی۔انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہوں کو پہلے اپنے بیانات قلمبند کرنے کا تحریری حکم دیا ہے جسے کالعدم قرار دیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ استغاثہ کے گواہوں کے بیانات پہلے قلمبند ہونے سے ملزم کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔جس پرعدالت نے انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے گواہوں کے بیانات کی ترتیب متعین کرنے کے انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو معطل کر دیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت نو نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن اور ملزم کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ (بخت گیر)

متعلقہ عنوان :