لاہورہائیکورٹ ٬ پیٹرولیم مصنوعات پر پچاس فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ اور ناقص پیٹرول کی درآمد کے خلاف درخواست پر مزید سماعت نو دسمبر تک ملتوی

جمعرات 20 اکتوبر 2016 22:33

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2016ء) لاہورہائیکورٹ نے پیٹرولیم مصنوعات پر پچاس فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذ اور ناقص پیٹرول کی درآمد کے خلاف دائر درخواست پر مزید سماعت نو دسمبر تک ملتوی کر دی۔گزشتہ روز مسٹر جسٹس مامون رشید شیخ کی عدالت میں عدالتی حکم پر سیکرٹری وزارت پیٹرولیم نے جواب داخل کراتے ہوئے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر اوگرا کی جانب سے اضافی ٹیکس عائد کیا گیا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نصر احمد نے سیکرٹری پیٹرولیم کی جانب سے عدالت میں جواب داخل کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ حکومت پیٹرولیم منوعات پر اضافی سیلز ٹیکس عائد کرنے کا اختیار رکھتی ہے تاہم پیٹرولیم مصنوعات پر اضافی سیلز ٹیکس اوگرا کی جانب سے عائد کیا گیا ہے۔درخواست گزار نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا وزیر اعظم قوم سے مسلسل جھوٹ بول کر غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر پیٹرولیم مصنوعات پر پچاس فیصد سلز ٹیکس وصول کر نے کا انتظامی حکم جاری کر رہے ہیں٬ وفاقی حکومت ملک میں ناقص پیٹرول برآمد کر کے اپنے ہی شہریوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو وفاقی کابینہ اور پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر پچاس فیصد ٹیکس عائد کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں۔جس پر عدالت نے فریقین کے وکلائ کو آئندہ تاریخ سماعت پر بحث کے لئے طلب کرتے ہوئے مزید سماعت نو دسمبر تک ملتوی کردی۔ (بخت گیر)

متعلقہ عنوان :