ملیر میں تعلیم کے شعبہ میں 113 تعلیمی اداروںبشمول اسکولز٬ کالجز کوکار آمد بنانے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں٬ وزیراعلیٰ سندھ

کمشنر کراچی تمام قبضے ختم کرا کر مجھے رپورٹ پیش کریں ٬قبضہ مافیا کو جیل میں ڈالیں٬سید مراد علی شاہ کی کمشنرکراچی اعجازخان کو ہدایت

جمعرات 20 اکتوبر 2016 21:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ملیر میں تعلیم کے شعبہ میں 113 تعلیمی اداروںبشمول اسکولز٬ کالجز کوکار آمد بنانے کے لئے کوششیں کر رہے ہیںجس سے ملیر کے عوام کیلئے تعلیم٬ صحت ٬ سڑکیں اور دیگر شعبوں میں سہولیات فراہم کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو نیو سندھ سیکریٹریٹ میں ملیر ڈیولپمنٹ کی ترقیاتی اسکیموں کا جائزہ لینے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

اجلاس میں صوبائی وزیر برائے ورکس اینڈسروسز امداد پتافی٬ صوبائی وزیر برائے بلدیات جام خان شورو٬ صوبائی وزیر برائے صحت ڈاکٹر سکندرمیندرو٬ پارٹی رہنما حکیم بلوچ٬ چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن٬ ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) محمد وسیم اور تمام محکموں کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

پارٹی رہنما حکیم بلوچ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ گورنمنٹ بی بی آصف ڈگری کالج کی عمارت مکمل ہوگئی ہے لیکن ایس این ای نہیں ہے جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ تعلیم کو انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو کل تک کا وقت دیتا ہوں کہ اس کی ایس این ای بنائیں اور مجھے جلد رپورٹ پیش کریں ۔

انہوں نے کہا کہ ملیر کے 113اسکولوں کی عمارتیں نا مکمل ہیں٬ انہیں رواں مالی سال کے اختتام تک مکمل کریں۔وزیر اعلیٰ سندھ نے محکمہ تعلیم کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جن اسکولوں کی عمارتیں مکمل ہیں اُن کی ایس این ای جاری کریں گے۔وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ لنک روڑ کے پُل کا کام شروع کر دیا گیا ہے اور یہ پُل نومبر 10 کو مکمل ہوجائے گا۔وزیر اعلیٰ سندھ نے میمن گوٹھ کالج کو ضروری ٹیچنگ اسٹاف دینے کی بھی ہدایت کی ۔

ملیر کے نمائندگان نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ شہر میں قائم ہیلتھ سینٹرآنسو گوٹھ میں 60 بیڈ ہیں لیکن اس کی ایس این ای نہیں ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ و ہ ہیلتھ سینٹر کا دورہ کرکے رپورٹ پیش کریں اور محکمہ صحت کو SNE دینے کی بھی ہدایت کی ۔ملیر کے نمائندگان نے وزیر اعلیٰ سندھ کومزید بتایا کہ دیہی ہیلتھ سینٹرز گوٹھ مراد میمن میں پی ایم ٹی(PMT) ہی نہیں ہے اس پرمحکمہ صحت نے بتایا کہ پی ایم ٹی (PMT) کیلئے کے - الیکٹرک کو 2 سال پہلے پیسے دے دئیے گئے تھے۔

وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ دیہی صحت مراکز (RHC ) مراد میمن گوٹھ میں ڈاکٹرز موجود ہیں لیکن صرف 5 ڈاکٹرز ڈیوٹی پر آتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ وہ کراچی کے ہر ضلع میں جا کر اجلاس طلب کریں اور ہر طرح کی ترقی کے کام پر توجہ دیں ۔وزیر اعلیٰ سندھ کو مزید بتایا گیا کہ دیہی صحت مراکز کے بنگلوز پر غیر متعلقہ افراد نے قبضہ کیا ہوا ہے اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی کہ تمام قبضے ختم کرا کر مجھے رپورٹ پیش کریں اور قبضہ مافیا کو جیل میں ڈالیں ۔

وزیر اعلیٰ سندھ کو مزید بتایا گیا کہ قبضے ملیر٬ میمن گوٹھ٬ منگو پیر کے صحت مراکز پر ہیں۔وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر صحت کو ہدایت کی کہ جو ڈاکٹر ز ڈیوٹی نہیں کرتے انہیں فارغ کریں اور ان کی جگہ دوسرے ڈاکٹر وں کی تقرری کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ جو کام نہیں کرے گا وہ ہم میں سے نہیں ہوگا۔ساجد جوکھیو نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ ایک این جی او گڈاپ میں ہسپتال چلاتی ہے اور وہی اس ہسپتال کو لینا بھی چاہتے ہیںاس پروزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ آپ اس این جی او سے بات کریں اگر وہ ہسپتال کو چلانا چاہتے ہیں تو ہم ان کو دینے کے لئے تیار ہیں ۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈاکٹر سکندر میندرو کو ہدایت کی آپ ان سے ایگریمنٹ سائن کروائیں۔وزیر اعلیٰ سندھ نے جام خان شورو کو ڈسپینسریز چلانے کے حوالے سے ہدایت کی کہ ڈی ایم سی(DMC) کی دو ڈسپینسریز کام نہیں کر رہی ہیں جو مجید کالو نی میں ہیں ان کو فعال کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ملازمتوں پر سے پابندیا ں ہٹائیں ہیں اب جتنی بھی خالی اسامیاں ہیں ان پر بھرتیاں کی جائیں گی ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کا ایک سسٹم اور ڈسپلن ہوگا اور اس کو سب فالو کریں گے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ میں گنجائش سے زائد بھرتیوں کو اب برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سید مراد علی شاہ نے ڈاکٹر سکندر میندرو کو ہدایت کی کہ ملیر کے دیہی علاقوں کی صحت مراکز کو بہتر بنانے کے اقدامات کریںاس پر وزیر صحت نے کہا کہ میں آج ہی ملیر کے ہسپتالوں کا دورہ کروں گا ۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو آ گاہ کیا گیا کہ گڈاپ میں 6 کروڑ روپوں کی لاگت سے پانی کی اسکیم مکمل ہوچکی ہے٬ اس اسکیم کو صرف پاور جنریشن کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں خودکی- الیکٹرک سے بات کرکے اس اسکیم کو شروع کروائوں گا۔ انہوںنے کہا کہ بنیادی صحت مراکز پپری کی حالت بہت خراب ہے۔گھگھر میں پانی سپلائی کی اسکیم سی58 دیہاتو ں کو پانی مہیا کیا جا رہا ہے٬ اس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں یہ اسکیم جلد دیکھوں گا۔

گھگھر کو پانی کی اسکیم محکمہ پبلک ہیلتھ نے شروع کی تھی لیکن پوری نہیں ہو ئی ۔وزیراعلیٰ سندھ نے اس کے لئے نئی اسکیم دینے کی منظوری دے دی ٬ اسکیم سے 48دیہاتوں کو پانی ملے گا ۔چیئر مین جان محمد بر وہی نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ ڈی ایم سی ملیر میں دو پارک ہیں ٬اس کے لئے 254 ملازمین کام کر رہے ہیں جس میں زیادہ تر جعلی بھرتیاں ہیں ۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاکہ ڈی ایم سی ملیر سمیت تمام ڈی ایم سیز کو ڈیولپ کریں گے ۔انہوںنے کہاکہ K-IV منصوبے میں 1550ایکڑ پرائیویٹ زمین بھی آ رہی ہے ان کومعاوضہ دیں گے ۔انہوں نے مزید کہاکہ میمن گوٹھ ٬ اولڈ تھینک ولیج میں پانی کا مسئلہ ہے یہ حل کیا جائیگا ۔

متعلقہ عنوان :