آئی ایچ آر پلان آف ایکشن کی تیاری ٬کے ایم یو اپنے پیشہ ورانہ تعاون کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رکھے گی٬ڈاکٹرمحمد حفیظ اللہ

جمعرات 20 اکتوبر 2016 21:32

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2016ء)خیبر میڈیکل یونیورسٹی(کے ایم یو) کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمد حفیظ اللہ نے کہاہے کہ گلوبل ہیلتھ سیکیورٹی ایجنڈی(جی ایچ ایس ای) کی روشنی میں انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز(آئی اایچ آر) کا نفاذ اورعمل درآمد نہ صرف ہماری بین الاقوامی ذمہ داری ہے بلکہ یہ ایک صحت مند معاشرے کے قیام کے حوالے سے خود ہماری اپنی ضرورت بھی ہے۔

انہوںنے ان خیالات کااظہار محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے زیر اہتمام عالمی ادارہ صحت اور کے ایم یو کی معاونت سے کے ایم یو انسٹی ٹیوٹ آف بیسک میڈیکل سائنسز(آئی بی ایم ایس) میں منعقد ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیاہے۔جسمیں محکمہ صحت اور کے ایم یو کے علاوہ محکمہ لائیو سٹاک٬ زراعت٬ ماحولیات٬ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ٬ خیبر ٹیچنگ ہسپتال٬حیات آبا دمیڈیکل کمپلیکس اورلیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور سے مختلف اعلیٰ حکام اور طبی ماہرین نے بڑی تعد اد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر حفیظ اللہ نے کہاکہ یہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے کہ ہم انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشن(آئی ایچ آر) جیسے اہم بین الاقوامی معاملے پریہاں جمع ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ جی ایچ ایس اے اورآئی ایچ آر کے دستخطی کی حیثیت سے آئی ایچ آر کانفاذ اوران پر عمل درآمد نہ صرف ہماری بین الاقوامی ذمہ داری ہے بلکہ ان معیارات کی تشکیل اور مختلف امراض سے بچائو کے لئے درکار حفاظتی تدابیر کااختیار کیاجانا خو دہماری اپنی بھی بنیادی ضرورت ہے۔

پروفیسر حفیظ اللہ نے کہاکہ عالمی ادارہ صحت کی گائید لائینز کی روشنی میں مقامی حالات اورمسائل کی روشنی میں آئی ایچ آر کی تیاری اوران پر عمل درآمد کے لئے ایک مئوثر پلان آف ایکشن کی تیاری نہ صرف بین الاقوامی ذمہ داری ہے بلکہ یہ وقت کا تقاضہ بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایچ آر پلان آف ایکشن کی تیاری کے سلسلے میںکے ایم یو اپنے پیشہ ورانہ تعاون کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رکھے گی۔واضح رہے کہ مذکورہ اجلاس عالمی ادارہ صحت کے وضع کردہ آئی ایچ آر اور جی ایچ ایس اے کے معیارات اور وقواعد کے تحت صوبہ خیبرپختونخوا میں ایک قابل عمل پلان آف ایکشن کی تیاری کے سلسلے میں منعقد کیاگیا جس کی سفارشات اور تجاویز کو متذکرہ پلان کاحصہ بنایاجائے گا۔#