اپنے بجٹ سے متعلقہ معاملات پر منگل کو تفصیلی بریفنگ دی جائے ٬ْ پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ہدایت

وزارت ریلویز سٹیٹ بینک سے اوور ڈرافٹ کی سہولت سے استفادہ کر رہی ہے ٬ْ کمیٹی کو بریفنگ

جمعرات 20 اکتوبر 2016 21:22

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) پبلک اکائونٹس کمیٹی نے وزارت ریلوے کو ہدایت کی ہے کہ اپنے بجٹ سے متعلقہ معاملات پر منگل کو تفصیلی بریفنگ دی جائے۔ کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو قائد حزب اختلاف سیّد خورشید شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزارت کے آڈٹ اعتراضات کے حوالہ سے بریفنگ دی گئی۔ ریلوے حکام نے بتایا کہ مالی سال 2012-13ء کے دوران پاکستان ریلویز مالی بحران کا شکار تھی اس لئے بعض ٹرینیں معطل کر دی گئیں٬ انجنوں کی کمی کی وجہ سے ٹرینوں کی تعداد کم کر دی گئی٬ اس لئے پاکستان ریلویز کو ایندھن کے استعمال کی مد میں بچت ہوئی اور کم ایندھن خریدنا پڑا۔

اس کے نتیجہ میں مختلف قسم کے مزید اخراجات بھی کم ہوئے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزارت ریلویز سٹیٹ بینک سے اوور ڈرافٹ کی سہولت سے استفادہ کر رہی ہے اور اس طرح اپنی روزمرہ کی ضروریات کو پورا کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

کمیٹی کو بتایا گیا کہ 2009ء سے اوور ڈرافٹ کی حد 40 ارب روپے پر منجمد کر دی گئی ہے اس لئے انتظامیہ کو اپنی ادائیگیاں اس حد کے اندر رکھنا ہوتی ہیں۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ اس معاملہ پر جامع بریفنگ دی جائے۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی نے وزارت قانون و انصاف کے آڈٹ اعتراضات کا بھی جائزہ لیا جن کے مطابق صوبائی بار کونسلوں اور بار ایسوسی ایشنوں کو 77 کروڑ 64 لاکھ سے زائد کی ادائیگیاں غیر قانونی طور پر کی گئیں۔ آڈٹ حکام نے تجویز کیا کہ اس سلسلہ کو روکا جانا چاہئے اور مناسب طریقہ کار وضع کرنا چاہئے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ ان ادائیگیوں کو قانون کے تحت لانے کیلئے لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز ایکٹ 1973ء میں ترمیم کی گئی ہے جس کی قومی اسمبلی منظوری دے چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :