سانحہ سول ہسپتال کوئٹہ ٬ عدالت کی تحقیقات میں چیف سیکرٹری کو ہر سماعت میں موجود رہنے کی ہدایت

عدالت کا شعبہ حادثات کے انچارج کی عدم موجودگی پر اظہار برہمی ٬سابق ایم ایس سول ہسپتال نے سانحہ سے متعلق اپنا بیان بھی قلمبند کرایا دنیا 21ویں صدی میں پہنچ گئی ٬حکومت بلوچستان کوکچھ پتہ ہی نہیں٬ہسپتال میں ایک مافیاہے جس نے بائیو میٹرک سسٹم کو چلنے سے روک دیاہے ٬ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ

جمعرات 20 اکتوبر 2016 20:16

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) سانحہ سول اسپتال کوئٹہ کی تحقیقات کے لئے قائم انکوائری کمیشن کی سماعت جمعرات کو ہوئی کمیشن نے سول اسپتال کے بائیومیٹرک سسٹم کے خراب ہونے پر شدید اظہاربرہمی کیاعدالت نے چیف سیکرٹری کوکمیشن کی ہر سماعت پر عدالت میں موجود رہنے کی بھی ہدایت کردی۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی پر مشتمل انکوائری کمیشن کی کاروائی آج چوتھے روز بھی جاری رہی ۔

جمعرات کی کارروائی میں سیکرٹری صحت٬ سابق ایم ایس سول اسپتال اور دیگر متعلقہ حکام کمیشن کے سامنے پیش ہوئے کمیشن نے شعبہ حادثات کے انچارج کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا ان کا کہناتھا کہ شعبہ حادثات کاانچارج کیوں موجود نہیں ہے اس حوالے سے سیکرٹری صحت نے ان کے جلد پیش ہونے کی یقین دہانی کرائی اس موقع پر سابق ایم ایس سول اسپتال نے سانحہ سے متعلق اپنا بیان بھی قلمبند کرایا۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران کمیشن کو بتایاگیا کہ اسپتال کا بائیومیٹرک سسٹم خراب ہے جسٹس فائزعیسی نے کہاکہ بائیو میٹرک سسٹم نہیں چل رہااور کسی کو پتہ نہیں ٬اس پر سیکرٹری صحت کا کہناتھا کہ بائیومیٹرک سسٹم خراب ہونیکی تحقیقات کررہے ہیں اس پر جسٹس فائز عیسی کا کہناتھا کہ کیااس مقصد کیلئے ایک اور کمیشن بٹھادیں٬ان کے یہ بھی ریمارکس تھے کہ دنیا 21ویں صدی میں پہنچ گئی ہے٬لیکن حکومت بلوچستان کوکچھ پتہ ہی نہیںاسپتال میں ایک مافیاہے جس نے سسٹم کو چلنے سے روک دیاہے ۔

انہوں نے بائیومیٹرک سسٹم کی درستگی نہ کرنے کو حکومت کی نااہلی بھی قراردیا۔ کمیشن نے محکمہ صحت کے حکام کوسانحہ سے متعلق تمام ضروری تفصیلات دستاویزات کیساتھ طلب کرلیا آئی ٹی کے شعبے سے بائیومیٹرک سسٹم کے حوالے سے تفصیلات بھی طلب کیں سانحہ کے حوالے سے انکوائری کمیشن کی کاروائی جمعہ تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :