پنجاب یونیورسٹی:دوطلباءگروپوں میں تصادم،3طلباء زخمی ہوگئے۔پولیس

جمعیت کے کارکنوں نے ایک لڑکی کوبھی تھپڑرسید کیا،وائس چانسلرڈاکٹر مجاہد کامران نے غنڈہ عناصرکیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت کردی۔ترجمان پنجاب یونیورسٹی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 20 اکتوبر 2016 19:14

پنجاب یونیورسٹی:دوطلباءگروپوں میں تصادم،3طلباء زخمی ہوگئے۔پولیس

لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔20اکتوبر2016ء) :پنجاب یونیورسٹی میں دوطلباء گروپوں میں تصادم ہوگیا،جس کے نتیجہ میں 3طلباء زخمی ہوگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف کمیونیکیشن سٹڈیز میں دوطلباء گروپوں میں جھگڑا ہوگیا،جس میں 3طلباء کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔واقعہ کے فوری بعد پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس شعبہ ابلاغیات میں پہنچ گئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے قانونی کاروائی شروع کردی ہے۔ اسلامی جمعیت طلباء کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے ادارہ علوم ابلاغیات میں گھس کر بلااشتعال غنڈہ گردی، طلباء اور ایک طالبہ کو تشدد کا نشانہ بنا دیا اور ادارہ علوم ابلاغیات کے داخلی دروازے کے شیشے توڑ دئیے۔ تفصیلات کے مطابق اسلامی جمعیت طلباء کے ایک کارکن نے دد روز قبل ادارہ علوم ابلاغیات کی طالبہ کو نازیبا اشارے کئے ۔

(جاری ہے)

جبکہ جمعرات کی شام اسلامی جمعیت طلباء کے تقریباََ چالیس غنڈہ بردار کارکنوں آئی سی ایس پر دھاوا بول دیا اور جمعیت کے کارکنوں نے ایک لڑکی کو بھی تھپڑ رسید کر دیا اور دیگر طلباء پر بھی حملہ کیا۔ بعد ازاں ڈنڈوں سے ادارہ علوم ابلاغیات کے داخلی دروازے کے شیشے توڑ دئیے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی یونیورسٹی کی سکیورٹی گارڈز موقع پر پہنچ گئے اور جمعیت کے کارکنوں اور یونیورسٹی سکیورٹی گارڈز کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔

اس موقع پر نجی ٹی وی کے کیمرہ مین کو بھی ہراساں کیا اور موقع سے بھگا دیا۔ بعدازاں پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی اور جمعیت کے کارکن فرار ہوگئے۔ پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران بھی ادارہ علوم ابلاغیات پہنچ گئے اور موقع کا جائزہ لیتے ہوئے واقعے میں ملوث جمعیت کے کارکنوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کے ذریعے جمعیت کے چند کارکنوں کی شناخت کر لی ہے۔

پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غنڈہ گردی میں ملوث جمعیت کے کارکنوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں پر امن تعلیمی ماحول ہر صورت میں برقرار رکھا جائے گا اور غنڈہ عناصر کے ساتھ نہ تو ماضی میں کوئی رعائت کی گئی ہے نہ اب کی جائے گی۔