پاکستان اور امریکہ کا دوطرفہ تعلقات جاری رکھنے اور نجی شعبہ کو دوطرفہ سرمایہ کاری میں وسعت لانے کے عزم کا اعادہ

دونوں ممالک کثیر الجہتی باہمی تعلقات سے وابستہ ہیں جو عوام اور کاروباری برادری کے مفاد میں ہیں٬ پاکستان میں معاشی اصلاحات کے باعث معیشت مستحکم ہوئی ہے‘8ویں تجارتی اور سرمایہ کاری فریم ورک معاہدہ کی کونسل کے اجلاس کے بعد مشترکہ بیان پاکستان امریکی ٹیکسٹائل مارکیٹ تک ترجیحی بنیادوں پر رسائی چاہتا ہے‘ پاکستان نے امریکہ سے پاکستان کے سفر بارے ایڈوائزری پر نظرثانی کی درخواست کی ہے‘ وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان

جمعرات 20 اکتوبر 2016 18:52

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء) پاکستان اور امریکہ نے دوطرفہ تعلقات کو جاری رکھنے اور نجی شعبہ کو دوطرفہ سرمایہ کاری میں وسعت لانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کثیر الجہتی باہمی تعلقات سے وابستہ ہیں جو عوام اور کاروباری برادری کے مفاد میں ہیں٬ پاکستان میں معاشی اصلاحات کے باعث معیشت مستحکم ہوئی ہے اور امریکہ اس اصلاحاتی عمل میں پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

یہ بات 8ویں تجارتی اور سرمایہ کاری فریم ورک معاہدہ کی کونسل کے اجلاس کے بعد مشترکہ بیان میں کہی گئی۔ اجلاس میں طے پایا گیا کہ پاکستان اعلیٰ سطحی زرعی وفد آئندہ سال 2017ء میں امریکہ بھیجے گا جبکہ امریکہ میں ہونے والی تجارتی نمائشوں میں شرکت کرنے والے 20 وفود کو بھی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

ٹیفا اجلاس میں دونوں ممالک نے باہمی تجارت کو بڑھانے کیلئے تاجروں کو منڈیوں تک رسائی دینے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔

دونوں اطراف سے معاشی تعلقات سمیت تمام شعبوں میں باہمی تعلقات کو بڑھانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان امریکی ٹیکسٹائل مارکیٹ تک ترجیحی بنیادوں پر رسائی چاہتا ہے اور پاکستان نے امریکہ سے پاکستان کے سفر بارے ایڈوائزری پر نظرثانی کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ امریکی ٹیکسٹائل مارکیٹوں تک ترجیحی بنیادوں پر رسائی کو یقینی بنایا جائے اور آئی ٹی سے متعلقہ سروسز کے برآمدکندگان کو ویزوں کے اجراء میں آسا نی لائی جائے تاکہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہوں۔

وزیر تجارت دونوں ممالک کے مابین تجارتی تعلقات پر غوروخوص کرنے والے پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ امریکی وفد کی قیادت تجارتی نمائندہ اور سفارتکار مائیکل فورمن کر رہے ہیں اور اس وفد میں پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈیوڈہیل ڈیٹی تجارتی نمائندہ میتھوووگل اور مائیکل ڈیلینسی اور امریکی تجارتی تعلقات برائے وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کی ڈائریکٹر زیبا ریاض الدین شامل ہیں۔

پاکستانی وفد میں سیکرٹری تجارت عظمت رانجھا ایڈیشنل سیکرٹری تجارت اسد ہمایوں الدین اور واشنگٹن میں ٹرید منسٹر علی طاہر شامل ہیں ۔اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تجارت نے کہا کہ پاکستان کئی وجوہات کی بناء پر امریکی ٹیکسٹائل مارکیٹ تک ترجیحی طو رپر رسائی دیئے جانے کا مستحق ہے ۔ وزیر تجارت نے کہا کہ کئی بین الاقوامی اداروں نے پاکستان کی معیشت کو ٹھوس وجوہات کی بناء پر مستحکم قرار دیا ہے جبکہ ملک میں سیکورٹی کی صورتحال میںخاطر خواہ بہتری آئی ہے او رپاکستان چند سال قبل کی نسبت آج زیادہ محفوظ ملک ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پائیدار طور پر مستحکم پاکستان نہ صرف اپنے لوگوں کے لئے خوشحالی لائے گا بلکہ خطہ کو مستحکم بنانے میں بھی اپنا کردار ادا کر سکے گا ۔ امریکی سفارتکار رمائیکل فورمن نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ٹی آئی ایف اے سرمایہ کاری کے لئے تجارتی تعلقات میں پیش رفت کے لئے اعلی ترین فورم کے طور پر کردار ادا کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات کا یہ صرف معمولی فرق ہے اور ٹی آئی ایف اے کے ساتھ ہم تجارتی مواقعوں کے امکانات تلاش کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں پاکستان میں ڈھانچہ جاتی بڑی اہم اصلاحات کی گئی ہیں ۔ ان اصلاحات میں اقتصادی اور توانائی کی اصلاحات شامل ہیں جن کے نتیجہ میں مجموعی طور پر اقتصادی ترقی ہوئی ہے اور ملک میں مہنگائی میں کمی آئی ہے جس کی وجہ سے دونوں ممالک میں تجارتی تعلقات کی مزید مضبوطی کے لئے ساز گار ماحول ملتا ہے۔

اجلاس کے دوران دونوں اطراف نے امریکہ کو پاکستانی برآمدات تک رسائی میں بہتری لانے کے طریقوں اور ذرائع پر تبادلہ خیال کیا ۔ان شعبوں میں ٹیکسٹائلز زرعی اشیاء ٬ پاکستان میں حقوق ملکیت دانش کا نفاذ ٬ اختلافی امور کے حل کے مکینزمز کا قیام‘ افغانستان میں دفاعی اشیاء کی پاکستانی کمپنیوں سے خریداری اور کاروباری مواقع کے بارے میں پاکستان میں اگلی کانفرنس کا انعقاد شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ تجارت سے متعلقہ دیگر امور بھی ان میں شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :