ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں اپنی مہم کو انتہائی شائستگی کے ساتھ چلائیں گے٬ پاکستان بزنس گروپ/بزنس مین پینل

یونائیٹڈ بزنس گروپ میں’’ ون مین شو‘‘ ہے اور سینئر ارکان کی تجاویز کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جاتا ہے ٬عبدالرحیم جانو برسراقتدار گروپ تاجر برادری کے مسائل کے حل کیلئے حقیقی کوششیں کررہی ہوتی تو آج ان کاحال نہ ہوتا٬ سلطان چاولہ یو بی جی سے الگ ہونے کی وجہ ذاتی اختلافات سے زیادہ ان کا کسی سینئر ممبر سے مشورہ نہ لینا اور فردواحد کی حکمرانی ہیم مہتاب چاولہ دوسرے گروپ کے لیڈر کہتے ہیں وہ جھوٹ نہیں بولتے اگر وہ جھوٹ نہیں بولتے تو اس شخص کی مخالفت کیوں کررہے ہیں جس کی وہ پہلے تعریف کرتے رہے ہیں ٬ میاں زاہد حسین اور دیگر کا پاکستان بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ عقیل کریم ڈھیڈی کی جانب سے دیئے گئے عشائیے سے خطاب

جمعرات 20 اکتوبر 2016 18:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) بزنس مین پینل اورپاکستان بزنس گروپ کے رہنمائوں نے کہاہے کہ ہم ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں اپنی مہم کو انتہائی شائستگی کے ساتھ چلائیں گے اور تنقید برائے تنقید کی بجائے تنقید برائے اصلاح کریں گے ۔یونائیٹڈ بزنس گروپ میں’’ ون مین شو‘‘ ہے۔یونائیٹڈ بزنس گروپ کی ’’بزنس کش‘‘ پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ ایک سال کے دوران گروپ کے لیے قربانیاں دینے والے سینئر ارکان اس سے الگ ہوگئے ہیں۔

ایف پی سی سی آئی سے آمریت کا خاتمہ نزدیک ہے ۔فرعونیت کے خاتمے کے لیے ہردور میں موسیٰ پیدا ہوتا ہے ۔آج بھی فرعونیت کے لیے خاتمے کے لیے اللہ تعالیٰ عبدالرحیم جانو کی شکل میں نجات دہندہ بھیجا ہے جو ایف پی سی سی آئی سے آمریت کا خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا ۔

(جاری ہے)

دوسرے گروپ کے لیڈر کہتے ہیں وہ جھوٹ نہیں بولتے اگر وہ جھوٹ نہیں بولتے تو اس شخص کی مخالفت کیوں کررہے ہیں جس کی وہ پہلے تعریف کرتے رہے ہیں ۔

انہیں چاہیے کہ وہ عبدالرحیم جانو کے مقابلے میں اپناامیدوار لانے کی بجائے ان کی حمایت کا اعلان کریں ۔ ایف پی سی سی آئی کی موجودہ کارکردگی سے تاجر برادری نہ صرف بدظن ہے بلکہ بہت زیادہ طیش میں ہے ۔فیڈریشن اور دیگر حکومتی ادارے کو کسی ذاتی جاگیر کی طرح استعمال کیا جارہا ہے ۔کسی بھی چھوٹے سے ذاتی اختلاف پر موجودہ برسراقتدار گروپ لوگوں پر فیڈریشن کے دروازے بند کردیتا ہے ۔

جن لوگوں نے بڑی چاہت سے یوبی جی کو بنایا تھا دو سال کے اندر اندر ان کا دل بھرگیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت کے انتخابات برائے 2016-17کے لیے پاکستان بزنس مین پینل اور پاکستان بزنس گروپ کے مشترکہ صدارتی امیدوار عبدالرحیم جانو ٬پاکستان بزنس مین پینل کے چیئرمین سلطان چاولہ٬سینئروائس چیئرمین میاں زاہد حسین ٬جنرل سیکرٹری سینیٹر حاجی غلام علی ٬پاکستان بزنس گروپ کے چیئرمین مہتاب الدین چاولہ ٬میاں انجم نثار ٬ذکریا عثما ن٬یحییٰ پولانی ٬مرزاعبدالرحمن ٬نوید جان بلوچ اوررفیق سلیمان سمیت دیگرنے گزشتہ شب پاکستان بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ عقیل کریم ڈھیڈی کی جانب سے دیئے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

صدراتی امیدوارعبدالرحیم جانو نے کہا کہ یونائیٹڈ بزنس گروپ کا قیام بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لا گیا تھا لیکن گزشتہ ایک سال کے دوران ان کی ’’بزنس کش‘‘ پالیسیوں کی وجہ سے گروپ کے لیے قربانیاں دینے والے سینئر ارکان اس سے الگ ہوگئے ہیں جبکہ مزید بہت سے افراد بھی جلد گروپ سے علیحدگی اختیار کرسکتے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ یونائیٹڈ بزنس گروپ میں’’ ون مین شو‘‘ ہے اور سینئر ارکان کی تجاویز کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جاتا ہے ۔

یو بی جی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ارکان بہت دلبرداشتہ ہیں جبکہ بزنس کمیونٹی بھی یونائیٹڈ بزنس گروپ سے مایوس ہوچکی ہے ۔سلطان چاولہ نے کہا کہ عبدالرحیم جانو کو مشترکہ صدارتی امیدوار بنانے کی وجہ یہ ہے کہ وہ پڑھے لکھے ٬خاندانی اور دوراندیش شخص ہیں اور پوری دنیا کے کاروبار پر ان کی گہری نظر ہے ۔ملک اس وقت مشکل حالات میں ہے اور برآمدات میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے ۔

ایسی صورت میں کسی ایسے بزنس لیڈر کو آنا چاہیے جو بیوروکریسی کی ہاں میں ہاں نہ ملائے بلکہ تاجر برادری کے حقیقی مسائل ان کے سامنے رکھے اور ان کو حل کروائے ۔انہوںنے کہا کہ ایس ایم منیر بے سروپا الزامات لگارہے ہیں ٬جن کا جواب اللہ تعالیٰ کی عدالت میں دوں گا ۔بزنس مین پینل کے سینئروائس چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا کہ عبدالرحیم جانو بہت مہربان اور محنتی شخصیت ہیں ۔

یہ جتنے نرم خو ہیں جستجو اور اپنے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے اتنے ہی سخت ہیں ۔انہوںنے کہا کہ عبدالرحیم جانو کی خدمات کو ایس ایم منیر نے بھی کئی مرتبہ خراج تحسین پیش کیا ۔دوسرے گروپ کے لیڈر کہتے ہیں وہ جھوٹ نہیں بولتے اگر وہ جھوٹ نہیں بولتے تو اس شخص کی مخالفت کیوں کررہے ہیں جس کی وہ پہلے تعریف کرتے رہے ہیں ۔انہیں چاہیے کہ وہ عبدالرحیم جانو کے مقابلے میں امیدوار لانے کی بجائے ان کی حمایت کا اعلان کریں ۔

عبدالرحیم جانو ایف پی سی سی آئی کی تاریخ میں سب سے زیادہ محنت کرنے والے نائب صدر تھے ۔انہوںنے کہا کہ یوبی جی کا لیڈر کہتا ہے کہ ایف پی سی سی آئی کے عہدے کے لیے دو کروڑ روپے رشوت دی جاتی تھی اور اخبارات میں ان کا یہ بیان بھی سامنے آیا ہے کہ کچھ بچھو برآمدات کم ہونے کا رونا رو رہے ہیں ۔یہ بدتمیزی اور بدتہذیبی ہے جو ان کو زیب نہیں دیتی ہے ۔

اگر اس زمانے میں دو کروڑ روپے رشوت لی جاتی تھی تو اس میں سے ڈیڑھ کروڑ روپے آپ کو بھی ملتا ہوگا کیونکہ آپ بھی طارق سعید کے مدح خواں تھے اور ان کے دایاں ہاتھ تصور کیے جاتے تھے ۔انہوںنے کہا کہ بدتمیزی اور تہمتیں لگانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے ۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ ا یس ایم منیر کی جانب سے ایف پی سی سی آئی کو ایک ای میل کی گئی جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹرشہلا اکرم کسی بھی پروگرام میں مدعو نہ کیا جائے کیونکہ وہ ہماری مخالفت کررہی ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ آپ کو تو ایک رول ماڈل ہونا چاہیے لیکن آپ بدتمیزی پر اترے ہوئے ہیں ۔سینیٹر حاجی غلام علی نے کہا کہ فرعونیت کے خاتمے کے لیے ہردور میں موسیٰ پیدا ہوتا ہے ۔آج بھی فرعونیت کے لیے خاتمے کے لیے اللہ تعالیٰ عبدالرحیم جانو کی شکل میں نجات دہندہ بھیجا ہے جو ایف پی سی سی آئی سے آمریت کا خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گا ۔

انہوںنے کہا کہ بزنس مین پینل اور پاکستان بزنس گروپ نے طویل مشاورت کے بعد عبدالرحیم جانو کا انتخاب کیا ہے اور ان کی بزنس کمیونٹی اور ایف پی سی سی آئی کے لیے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں ۔وقت کی ضرورت ہے کہ ملک کی اس اہم ترین ٹریڈ باڈی کی رہنمائی وہ شخص کرے جو کسی کے دباؤ میں نہ آنے والا ہو اور حکومت کی جی حضوری کی بجائے بزنس کمیونٹی کے مفادات کو مقدم رکھے ۔

مہتاب الدین چاولہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ یو بی جی سے الگ ہونے کی وجہ ذاتی اختلافات سے زیادہ ان کا کسی سینئر ممبر سے مشورہ نہ لینا اور فردواحد کی حکمرانی ہے ۔تاجر برادری سیاست دانوں سے بھی زیادہ گئے گذرے ہیں کہ وہ ایک سال برسراقتدار آنے کے لیے کسی بھی حد تک چلے جاتے ہیں ۔جبکہ سیاستدانوں کے ہاتھوں میں تو پوری حکومت آتی ہے جبکہ ہمارے ہاتھوں میں ایک چھوٹا سے اختیار ہی آتا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ اگر پاکستان کے کاروبار اور تجارت کو بچانا ہے تو اصولوں پر بات کی جائے ۔یہی وہ طریقہ ہے جس سے ملک معاشی ترقی پر گامزن ہوسکتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ بزنس کمیونٹی کے رہنماؤں کو چاہیے کہ وہ تجارت کے فروغ کے لیے کسی بھی اقدام کی حوصلہ افزائی کریں اور اپنے حقیقی مسائل کو نہ صرف حکومت کے سامنے پیش کریں بلکہ ان کو حل کروانے کے لیے اپنی بھرپور کوششیں کریں ۔

یحییٰ پولانی نے کہا کہ ہمارے گروپ کا فیصلہ ہے کہ کسی کے بھی پروپیگنڈے کا جواب نہیں دینا اور صرف تاجر برادری کی خدمت کرنا ہے ۔انہوںنے کہا کہ افتخار علی ملک نمبر ون کی چاہت میں یوبی جی میں شامل ہوئے تھے لیکن اب وہ نمبر چار پر بھی نہیں ہے ۔اس کی حیثیت ایک ربر اسٹیمپ کی طرح ہوگئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ یوبی جی میں تمام لوگ اپنے مفاد کو حاصل کرنے کے لیے شامل ہوئے ہیں ۔

دراصل وہ فیڈریشن سے اپنا کوئی ذاتی فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔میاں انجم نثار نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کی موجودہ کارکردگی سے تاجر برادری نہ صرف بدظن ہے بلکہ بہت زیادہ طیش میں ہے ۔فیڈریشن اور دیگر حکومتی ادارے کو کسی ذاتی جاگیر کی طرح استعمال کیا جارہا ہے ۔کسی بھی چھوٹے سے ذاتی اختلاف پر موجودہ برسراقتدار گروپ لوگوں پر فیڈریشن کے دروازے بند کردیتا ہے ۔

جن لوگوں نے بڑی چاہت سے یوبی جی کو بنایا تھا دو سال کے اندر اندر ان کا دل بھرگیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ برسراقتدار گروپ کی یس سر کی پالیسی کی وجہ سے بزنس کمیونٹی کمزور ہوگئی ہے اور بیوروکریسی اس کے مقابلے میں بہت زیادہ مضبوط ہوگئی ہے ۔ذکریا عثمان نے کہا کہ عبدالرحیم جانو کو مشترکہ امیدوار اس لیے نامزد کیا ہے کہ وہ چیزوں کو بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں اور دن رات کام کرنے کے عادی ہیں ۔

انہوںنے کہا کہ برسراقتدار گروپ بہت زیادہ تکبر کا شکار ہے اور تکبر کا انجام بالآخر بربادی ہی ہوتا ہے اور اب وہ وقت آگیا ہے ۔ڈیڑھ سال کے دوران ان لوگوں نے کچھ نہیں کیا جس کی وجہ سے ملکی برآمدات کم ہوگئی ہے جبکہ ترسیلات زر میں بھی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ۔مرزاعبدالرحمن نے کہاکہ ہم تاجروں کاکھویا ہوامقام واپس کیلئے آئے ہیں ۔ دونوں گروپوں نے رحیم جانوکو مشترکہ طور پرصدارتی امیدوار اس لیئے نامزدکیا ہے کہ وہ بزنس کمیونٹی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرواسکیں۔

رحیم جانوکے لیے گھرگھرجاکر انتخابی مہم چلائیں گے۔نوید بلوچ نے کہاکہ اگر برسراقتدار گروپ تاجر برادری کے مسائل کے حل کیلئے حقیقی کوششیں کررہی ہوتی تو ایک سال بعد یہ حال نہ ہوتا کہ اس کے تمام ممبران اس سے بدظن ہیں اور کسی نئے مسیحا کا انتظار کررہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :