جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کے کارکن کے گھر چھاپہ٬ پولیس اہلکار ہلاک٬3زخمی

جمعرات 20 اکتوبر 2016 18:23

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2016ء) جرمنی میں انتہائی دائیں بازو کی ایک تنظیم سے تعلق رکھنے والے شخص کے مکان پر چھاپے کے دوران سپیشل فورسز کا ایک اہلکار ہلاک اور 3زخمی ہوگئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمنی کے شہر بویریا میں انتہائی دائیں بازو کی ایک تنظیم سے تعلق رکھنے والے شخص کے مکان پر چھاپے کے دوران سپیشل فورسز کا ایک اہلکار ہلاک اور 3زخمی ہوگئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں 32 سالہ اہلکار ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے ہیں۔حکام کے مطابق انتہائی دائیں بازو کی ایک تنظیم رائخ سٹیزن سے تعلق رکھنے والے شخص نے پولیس پر فائرنگ کی ۔ تاہم اس شخص کو بعد میں حراست میں لے لیا گیا۔حکام نے اس شخص کے پاس 31 بندوقوں کے لائسنس بھی منسوخ کر دیے ہیں۔

(جاری ہے)

بویریا کے ایک قصبے کی مقامی انتظامیہ نے اس وقت پولیس کو طلب کیا جب اس شخص نے انتظامیہ سے تعاون کرنے سے انکار کر دیا۔

حکام نے بتایا کہ بدھ کی صبح جب سپیشل فورسز نے اس شخص کے مکان میں داخل ہونے کی کوشش کی تو اس نے فائرنگ شروع کر دی۔رائخ سٹیزن موومنٹ جرمنی کی وفاقی حکومت کو تسلیم نہیں کرتی۔ یہ موومنٹ موجودہ دور میں بھی رائخ کے وجود پر یقین رکھتی ہے۔ اس موومنٹ کی بنیاد تین دہائی قبل رکھی گئی تھی۔بویریا کے حکام کا کہنا ہے کہ اس گروپ کا نظریہ قوم پرست اور یہود دشمن ہے جو کہ واضح طور پر انتہائی دائیں بازو کا نظریہ ہے۔حالیہ سالوں میں اس گروپ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔بویریا کے وزیر داخلہ نے متنبہ کیا کہ اس گروپ کو محض پاگلوں کا گروہ قرار دے کر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ انھوں نے کہا کہ اس موومنٹ کے چند ممبران پرتشدد کارروائیاں کرنے کے اہل ہیں۔

متعلقہ عنوان :