دفاع پاکستان کونسل کا حکومت سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت روکنے کیلئے مضبوط خارجہ پالیسی مرتب اور باقاعدہ وزیر خارجہ مقررکرنے کا مطالبہ

کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کوخراج تحسین ٬ حریت رہنمائوں کی نظربندیوں اور گرفتاریوں٬مولانا لدھیانوی و دیگر رہنمائوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی مذمت ٬ علماء او رمذہبی قائدین کے نام شیڈول فور میں ڈالنے کا معاملہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کیلئے سینئر وکلاء سے مشاورت کا فیصلہ 28اکتوبر کو اسلام آباد میں شہدائے اسلام دفاع پاکستان کانفرنس منعقد کی جائیگی ٬ 6نومبر کو میر پور میں ایک بڑی شہدائے جموں کانفرنس کا انعقاد کرکے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے دنیا کو مضبوط پیغام دیا جائے گا٬افغان مہاجرین کے مسئلے پر سنگدلی سے کام نہ لیا جائے٬ دفاع پاکستان کونسل کی سپریم کونسل کے اجلاس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری

جمعرات 20 اکتوبر 2016 18:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2016ء) دفاع پاکستان کونسل نے کشمیریوں کی لازوال قربانیوں کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی ہرممکن مددوحمایت کااعلان کیاہے اور حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ مودی سرکار کی جارحیت روکنے کیلئے مضبوط خارجہ پالیسی ترتیب دے اور ملک کا باقاعدہ وزیر خارجہ مقرر کیا جائے٬ حریت رہنمائوں سید علی گیلانی٬ میر واعظ عمر فاروق٬ محمد یٰسین ملک٬ شبیر احمدشاہ٬ سیدہ آسیہ اندرابی٬ ڈاکٹر محمد قاسم و دیگر قائدین کی نظربندیوں اور گرفتاریاں قابل مذمت ہیں ٬مولانا محمد احمد لدھیانوی و دیگر رہنمائوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ٬یہ ماورائے عدالت اقدام اور کسی پاکستانی کی شہریت منسوخ کرنے کے مترادف ہے ٬ یہ آئین پاکستانی کی خلاف ورزی ہے ٬ حافظ محمد سعیدکیخلاف حکومتی اقدامات سے جدوجہد آزادی کشمیری کو نقصان اوربھارت و امریکہ کو فائدہ پہنچ رہا ہے٬شیڈول فور کے نام پر علماء او رمذہبی قائدین کیخلاف اقدامات اٹھا کر انہیں ان کے آئینی حقوق سے محروم نہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

اس سلسلہ میں کونسل سینئر وکلاء سے مشورہ کے بعدعدالت عظمیٰ (سپریم کورٹ)میں آئینی پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کرے گی۔ اعلامئے میں یہ بھی کہاگیاکہ 28اکتوبر کو اسلام آباد میں شہدائے اسلام دفاع پاکستان کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میںملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین شرکت کریں گے 6نومبر کو میر پور میں ایک بڑی شہدائے جموں کانفرنس کا انعقاد کرکے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے دنیا کو مضبوط پیغام دیا جائے گا٬افغان مہاجرین کا پاکستان میں قیام انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔

اس سلسلہ میں سنگدلی سے کام نہ لیا جائے۔ جمعرات کو دفاع پاکستان کونسل کی سپریم کونسل کا اجلاس جامعہ خالد بن ولید اسلام آباد میں کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں کونسل میں شامل تمام جماعتوں کے سربراہان پروفیسر حافظ محمد سعید٬سینیٹر سراج الحق٬ مولانا محمد احمد لدھیانوی٬ مولانا فضل الرحمن خلیل٬ مولانا محمد اویس نورانی٬ لیاقت بلوچ٬ محمد اجمل خان وزیر٬حافظ عبدالغفار روپڑی٬سید ضیاء اللہ شاہ بخاری٬ عبداللہ گل٬ مولانا حامد الحق٬ قاری یعقوب شیخ٬ مولانا سید یوسف شاہ و دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس میں درج ذیل نکات کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا جسے اعلامیہ کی صورت میں پیش کیا گیا ۔ جس میں کہاگیا کہ ہم کشمیریوں کی لازوال قربانیوں پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور دفاع پاکستان کونسل مظلوم کشمیریوں کی ہرممکن مددوحمایت اپنا مذہبی فریضہ سمجھتی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ مودی سرکار کی جارحیت روکنے کیلئے مضبوط خارجہ پالیسی ترتیب دے اور باقاعدہ طور پر ملک کا وزیر خارجہ مقرر کیا جائے۔

دفاع پاکستان کونسل سید علی گیلانی٬ میر واعظ عمر فاروق٬ محمد یٰسین ملک٬ شبیر احمدشاہ٬ سیدہ آسیہ اندرابی٬ ڈاکٹر محمد قاسم و دیگر قائدین کی نظربندیوں اور گرفتاریوں کی بھی شدید مذمت کرتی ہے۔اعلامیہ میں کہاگیاکہ مولانا محمد احمد لدھیانوی و دیگر رہنمائوں کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔ یہ عدالت سے ماورا اقدام اور کسی پاکستانی کی شہریت منسوخ کرنے کے مترادف ہے ۔

کسی شہری کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم کرنا پاکستانی آئین کی بھی خلاف ورزی ہے۔ اجلاس میں دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ محمد سعیدکیخلاف حکومتی اقدامات اور رویہ کی شدید مذمت کی گئی او رکہا گیا ہے کہ ایسے اقدامات سے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو نقصان اوربھارت و امریکہ کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔افغان مہاجرین کا پاکستان میں قیام انسانی حقوق کا مسئلہ ہے۔

اس سلسلہ میں سنگدلی سے کام نہ لیا جائے۔ حکومت امریکہ و بھارت کی خوشنودی کیلئے افغان عوام کو اپنا مخالف نہ بنائے۔ پاکستان نے انصا ر کا کردار ادار کرتے ہوئے مہاجرین کی بھرپور خدمت کی ہے اور افغان عوام پاکستان کے بااعتماد دینی بھائی ہیں اورپاکستان کو اپنا بہترین دوست سمجھتے ہیں‘ ہمیں ان کے اعتماد پر پورا اترنا چاہیے۔ اعلامئے میں کہاگیاکہ وطن عزیز پاکستان کے اسلامی نظریہ کا تحفظ قیام پاکستان کے مقاصد میں شامل ہے۔

یہاںمساجدومدارس اورعلماء کیخلاف کاروائیاں ملک دشمنی اور قرآن و سنت کی بنیادوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ شیڈول فور کے نام پر علماء او رمذہبی قائدین کیخلاف اقدامات اٹھا کر انہیں ان کے آئینی حقوق سے محروم نہ کیا جائے۔اس سلسلہ میں کونسل سینئر وکلاء سے مشورہ کے بعدعدالت عظمیٰ (سپریم کورٹ)میں آئینی پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کرے گی۔

اعلامئے میں یہ بھی کہاگیاکہ 28اکتوبر کو اسلام آباد میں شہدائے اسلام دفاع پاکستان کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میںملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین شرکت کریں گے۔ 6نومبر کو میر پور میں ایک بڑی شہدائے جموں کانفرنس کا انعقاد کرکے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے دنیا کو مضبوط پیغام دیا جائے گا۔ دفاع پاکستان کونسل کے اجلاس میں اس امر کی بھی وضاحت کی گئی ہے کہ یہ تمام دینی و سیاسی جماعتوں کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے اور ہمارا نقطہ نظر طے شدہ ہے۔ ہمارا ہدف اسلامی نظریہ کا تحفظ ٬ ملک کا دفاع اور عوامی حقوق کی حفاظت کرنا ہے۔اس لئے کرپشن کے خاتمہ کیلئے ملک میں جاری ہر جدوجہد کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔