پاکستان میں بچیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے٬ مختار احمد

جمعرات 20 اکتوبر 2016 17:34

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء) نیشنل پاپولیشن سٹڈیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں بچیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے٬ پاکستانی خواتین مختلف شعبوں میں اپنا لوہا منوا رہی ہیں۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو یہاں اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایف پی اے کی جانب سے دنیا کی آبادی کے حالات سے متعلق رپورٹ کے اجراء کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ خواتین پر مشتمل ہے٬ خواتین کو نظر انداز کرکے معاشرہ ترقی کی منزل طے نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی بچیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرکے ہی ایک بہتر معاشرے کا قیام عمل میں لایا جا سکتا ہے٬ پاکستانی خواتین نے مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔

(جاری ہے)

پاکستانی بچیاں صلاحیتوں میں کسی طور بچوں سے کم نہیں لیکن انہیں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مناسب مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملالہ یوسفزئی٬ ارفع کریم اور شرمین عبید چنائے پاکستانی خواتین کا اصل چہرہ ہیں اور انہوں نے دنیا میں پاکستانی خواتین کا نام روشن کیا ہے۔ یو این ایف پی اے کے پاکستان میں نمائندہ ڈاکٹر حسن نے رپورٹ کے نمایاں خدوخال سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں 10 سال کی عمر کی 10 میں سے 9 بچیوں کا تعلق ترقی پذیر ممالک سے ہے جبکہ پانچ میں سے ایک ترقی کے لحاظ سے کم تر ممالک میں رہتی ہیں۔

اسی طرح ہر پانچ میں سے ایک کا تعلق بھارت جبکہ ہر 8 میں سے ایک کا تعلق چین سے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 6 سے 11 سال کی عمر کی 16 ملین بچیاں کبھی سکول نہیں گئیں جبکہ لڑکوں کی تعداد ان سے دوگنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبہ کیلئے زیادہ وسائل مختص کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روزانہ 18 سال سے کم عمر کی 47 ہزار 700 کے قریب لڑکیوں کی شادی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمسنی میں شادی کے رجحان کی روک تھام کی ضرورت ہے۔ اس سلسلہ میں حکومتوں کو مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :