مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری٬احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے پر12سرکاری ملازمین فارغ

حریت قیادت کی اپیل پر(آج )س کشمیری عوام کٹھ پتلی ریاستی اسمبلی کے ممبران کے گھروں کے باہر احتجاجی مارچ کریں گے

جمعرات 20 اکتوبر 2016 17:32

سری نگر/نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2016ء) مقبوضہ وادی میں بھارتی ظلم و ستم کو 104 روز ہوگئے ٬ حریت قیادت کی اپیل پر (آج ) جمعہ کو کشمیری عوام کٹھ پتلی کشمیر اسمبلی کے ممبران کے گھروں کے باہر احتجاجی مارچ کریں گے اور تین روزہ دھرنا دیں ٬ادھر کٹھ پتلی ریاستی حکومت نے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے پر انتقامی کاروائی کرتے ہوئے 12سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 104 روز بعد بھی حالات کشیدہ ہیں ۔ سری نگر میں معمولات زندگی مفلوج ٬ تعلیمی ادارے ٬ کاروبار اور موبائل فون سروس تین ماہ سے بند ہے ۔ حریت قیادت کی اپیل پر کشمیری عوام (آج ) جمعے کو اپنے علاقے میں کٹھ پتلی ممبران اسمبلی کے گھروں کی جانب مارچ کریں گے اور تین روزہ دھرنا دیں گے ۔

(جاری ہے)

سری نگرکی سینٹرل جیل میں قید حریت رہنما یاسین ملک کو گزشتہ روز ہسپتال میں طبی معائنے کے لیے لایا گیا ۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت اسرائیل کی طرح ایک جابر ریاست ہے جو طاقت کے زور پر لوگوں کی آواز دبانا چاہتی ہے ۔ حریت قیادت نے بھارتی فوج کے ظلم و ستم کے خلاف احتجاج کی کال میں 27 اکتوبر تک توسیع کر دی ہے ۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت نے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے والوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں شروع کردی ہیں۔ریاستی حکومت نے 12سرکاری ملازمین کو احتجاج میں شرکت کرنے پرنوکریوں سے فارغ کردیا ہے ۔ریاستی حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ فارغ کیے گئے ملازمین ریاست کی سالمیت ٬خودمختاری اور سیکورٹی کیلئے خطرہ تھے ۔