گندم میں خودکفالت برقرار رکھنے کیلئے منظور شدہ اقسام بروقت کاشت ٬ کھادوں کے متناسب استعمال کو یقینی بناناہوگا٬ ڈاکٹرانجم علی بٹر

جمعرات 20 اکتوبر 2016 16:37

ملتان۔20 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء)گندم میں خودکفالت برقرار رکھنے کیلئے رواں سال بھی بہتر حکمت عملی کے تحت منظور شدہ اقسام بروقت کاشت ٬ کھادوں کے متناسب استعمال٬ جڑی بوٹیوں کی تلفی اور پانی کے باکفایت استعمال کو یقینی بناناہوگا۔ ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر جنرل زراعت (توسیع) ڈاکٹر انجم علی نے ڈسٹرکٹ آفس ملتان میں کاشتکاروں کو کنگی کی بیماری سے محفوظ گندم کے بیج کے تھیلوں کی تقسیم کے دوران کیا۔

اس موقع پر ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت شفقت حسین بھٹی٬ ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت (توسیع) چوہدری نصیر احمد٬ اسسٹنٹ ڈائریکٹر زرعی اطلاعات نوید عصمت کاہلوں سمیت فیلڈ آفیسران و عملہ اور کاشتکاروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر گندم کی پیداوار میں اضافہ کے لئے پنجاب کی23ہزار 8 سو 90 گائوں میں 1 لاکھ سے زائد تھیلوں کی تقسیم کا عمل جاری ہے۔

(جاری ہے)

محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے 30کروڑ روپے کی لاگت سے کنگی کی بیماری سے محفوظ گندم کی فی ایکڑ زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل منظور شدہ اقسام اجالا 2016 کے 42 ہزار٬ گلیکسی 2013 کی30 ہزار٬ فیصل آباد 2008 کے 20 ہزار٬ پنجاب 2011 کے 5 ہزار٬ آس 2011 کے 1500 اور پاکستان 2013 کے 500 تھیلے کاشتکاروں میں قرعہ اندازی کے ذریعے مفت فراہم کیے جا رہے ہیں۔ ایگزیکٹو ٖڈسٹرکٹ آفیسر زراعت شفقت حسین کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کے اس بروقت اقدام سے گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوگا اور تمام کاشتکاروں کو گندم کی ترقی دادہ اقسام کا کنگی سے محفوظ بیج بھی دستیاب ہوگا۔

اس موقع پر ڈسٹرکٹ آفیسر زراعت (توسیع) نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ضلع ملتان میں کپاس کی کاشت کا ہدف 4لاکھ 62ہزار ایکڑ رکھا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع ملتان کے کاشتکاروں میں گندم کے 2ہزار 689 تھیلے تقسیم کیے جائیں گے جن گلیکسی 2013 کے 852تھیلے٬ فیصل آباد 2008 کے 447تھیلے٬ اجالا 2016کے 1227تھیلے جبکہ پنجاب 2011کے 163 تھیلے شامل ہیں۔