لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو ماحولیاتی لیبارٹری مکمل طور پر بحال کرنے کے لیے 3ماہ کی مہلت دیدی

ماحولیاتی لیبارٹری کی مکمل بحالی کیلئے 158ملین کے فنڈز کا پی سی ٹو تیار ٬ فنڈز ملتے ہی لیبارٹری کومکمل طور پر بحال کر دیا جائیگا‘ ڈی جی محکمہ ماحولیات

جمعرات 20 اکتوبر 2016 16:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو ماحولیاتی لیبارٹری مکمل طور پر بحال کرنے کے لیے 3ماہ کی مہلت دیدی۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار محمد نعیم کی جانب سے پنجاب حکومت کے ماحولیاتی لیبارٹری مکمل طور پر بحال نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب حکومت کی جابب سے ماحولیاتی لیبارٹری بحال نہ کرنے سے پنجاب میں ماحولیات اور صفائی کے لیے کیے جانے والے قدامات کے نتائج عوام تک نہیں پہنچ رہے۔

(جاری ہے)

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ پنجاب حکومت کو ماحولیاتی لیبارٹری مکمل طور پر بحال کرنے کا حکم دیا جائے۔ دوران سماعت پنجاب حکومت کی جانب سے ڈی جی محکمہ ماحولیات جاوید اقبال عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ حکومت نے ماحولیاتی لیبارٹری کی مکمل بحالی کے لیے 158ملین کے فنڈز کا پی سی ٹو تیار کر لیا ہے۔ جیسے ہی ماحولیاتی لیبارٹری کے فنڈز ملتے ہیں لیبارٹری کومکمل طور پر بحال کر دیا جائے گا۔ فاضل عدالت نے دلائل سننے کے بعد پنجاب حکومت کو ماحولیاتی لیبارٹری مکمل طور پر بحال کرنے کے لئے 3ماہ کی مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔