حریت رہنمائوں کی قابض فورسز کی طرف سے جاری جبر و استبداد کی مذمت

جمعرات 20 اکتوبر 2016 15:29

سرینگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میںجاری بے گناہ شہریوں کی گرفتاری٬ چھاپوں ٬ املاک کی تباہی اور کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے اطلاق کی شدید مذمت کرتے ہوئے حریت رہنمائوں اور کارکنوں سمیت تمام سیاسی نظربندوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ٬ محمد مصدق عادل٬ سید بشیر اندرابی٬ بلال صدیقی محمد یوسف میر٬ مختار احمد وازہ٬ زمرودہ حبیب٬ فریدہ بہن جی٬ یاسمین راجہ٬ جماعت اسلامی٬ امت اسلامی اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے دختران ملت کی رہنما فہمیدہ صوفی کی غیر قانونی نظر بندی سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری اور ان پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے نفاذ کی شدید مذمت کی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے سرینگر میں جاری بیانات میں کہا کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کی لہر پھیلا رکھی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قابض فورسز کے اہلکار گھروں میں گھس کر مکینوں کی مارپیٹ کے علاوہ گھریلو اشیا کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں ۔ انہو ںنے کہا کہ معمر افراد کو بھی گرفتار کیا جاتا ہے ۔ انہوںنے ضلع کپواڑہ میں ستر سالہ شخص علی محمد لون اور انکے خاندان کے دیگر گیارہ افراد کی گرفتار کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی افسوسناک قرار دیا۔

حریت رہنمائوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے کی موجودہ کٹھ پتلی حکومت نے نہتے شہریوں پر مظالم میں تمام سابقہ حکومت کے ریکارڑ توڑ دیے ہیں۔ دریں اثنا جموںوکشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی جبر و استبداد کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مسلسل کرفیو٬ محاصروں ٬ بے گناہ شہریوں کے قتل اور گرفتاری کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کی کوشش کر رہاہے لیکن کشمیری اپنے شہداء کے مشن کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔