چین آسٹریلوی شراب برآمد کرنیوالی نمبر ون منڈ ی بن گیا ٬ رپورٹ

مستقبل میں آسٹریلوی شراب کی برآمد میں مسلسل اضافہ ہوتا جائیگا ایڈم اونیل

جمعرات 20 اکتوبر 2016 14:30

کنبرا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2016ء) چین آسٹریلوی شراب کی فروخت میں 51فیصد کے اضافے سے 363ملین امریکی ڈالر سے زیادہ مالیت کی فروخت کے بعد 2015-16ء میں پہلی مرتبہ آسٹریلوی شراب برآمد کرنیوالی نمبر ون مارکیٹ بن گیا ہے ٬ وائن آسٹریلیا نے جمعرات کو اپنی سالانہ برآمد رپورٹ جاری کی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ چین امریکہ اور برطانیہ کے بعد آسٹریلیا شراب برآمد کرنیوالی پہلی مارکیٹ بن گیا ہے ٬ آسٹریلیا 2015-16 میں چین کو 1.67بلین امریکی ڈالر کی مجموعی مالیت کی شراب برآمد کر کے 21فیصد شراب برآمد کرنیوالا ملک بن گیا ہے ٬ آسٹریلوی شراب میں چین کی دلچسپی کی وجہ یہ حقیقت ہے کہ صرف دس سال قبل چین کو برآمدات کی مالیت محض بیس ملین امریکی ڈالر تھی ۔

رپورٹ کے مطابق چین ۔

(جاری ہے)

آسٹریلیا آزادانہ تجارتی معاہدے (سی ایچ اے ایف ٹی اے )پر عملدرآمد نے آسٹریلوی شراب کو چین کے بڑھتے ہوئے متوسط طبقے تک رسائی میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔وائن آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ 7.5امریکی ڈالر یا اس سے زیادہ فی لٹر مالیت کی آسٹریلیا کی برآمد شدہ شراب کا ایک تہائی چین کو بھیجا جارہا ہے ٬ شراب کے برآمد کنندہ نیگو سیانس انٹرنیشنل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایڈم او نیل نے کہا کہ آسٹریلوی شراب کی چین میں مانگ میں مستقبل میں اضافہ ہوتا رہے گا ۔

انہوں نے جمعرات کو وائن آسٹریلیا کو بتایا کہ چین میں ہماری پریمئیم شرابوں کی مانگ میں کمی کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے ہیں اور یہ خاص طورپر بڑی خوش آئندہ بات ہے کہ اہم تجارت اور میڈیا سے بڑے پیمانے پر اس میں اضافہ ہو رہا ہے ٬ صارفین کی تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد اور ٹی مال جیسے آن لائن پلیٹ فارموں کے ذریعے ان تک پہنچنے کی صلاحیت نے ہمیں یہ اعتماد دلایا ہے کہ یہ اضافہ جاری رہے گا بالخصوص اعلیٰ پرائس پوائنٹس پر ۔انہوں نے کہا کہ یہ آسٹریلوی کیٹیگری کیلئے انتہائی خوش کن وقت ہے ۔

متعلقہ عنوان :