پاکستان کا بیرونی خلاء کواسلحہ سے پاک رکھنے کا مطالبہ

ایسا اقدام علاقائی و بین الاقوامی سلامتی کو شدید متاثرکرے گا جنیوا میں اقوام متحدہ کیلئے پاکستان کی مستقل مندوب تہمینہ جنجوعہ کا جنرل اسمبلی کی کمیٹی کے اجلاس میں اظہار خیال

جمعرات 20 اکتوبر 2016 14:13

․ اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء) پاکستان نے بیرونی خلاء کو اسلحہ سے پاک رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا اقدام علاقائی و بین الاقوامی سلامتی کو شدید متاثرکرے گا ۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کیلئے پاکستان کی مستقل مندوب تہمینہ جنجوعہ نے جنرل اسمبلی کی ڈس آرمامنٹ اینڈ انٹرنیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کے دوران کہا کہ خلاء میں اسلحہ کی موجودگی اب فلموں اور قصے کہانیوں کی باتیں نہیں رہی٬ خلاء کو فوجی اور سویلین مقاصد کیلئے استعمال کرنے والے ممالک کی تعداد میں اضافہ کے نتیجہ میں خلاء میں اسلحہ کی موجودگی کے امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔

یہ صورتحال نہ صرف دنیا کے مختلف حصوں میں عدم استحکام کا باعث ہوگی بلکہ علاقائی اور بین الاقوامی امن وسلامتی پربھی منفی اثرات مرتب کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ1967ء کے آئوٹر سپیس ٹریٹی کے تحت جوہری اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار بیرونی خلاء میں رکھنے پر پابندی ہے۔ اس صورتحال میں اینٹی بیلسٹک میزائل ڈیفنس سسٹم اور دیگر جدید فوجی ٹیکنالوجی کی تنصیب باعث تشویش ہے٬ ایسے اقدامات جنوبی ایشیاء جیسے حساس خطوں کو زیادہ متاثر کرسکتے ہیں اور ان اقدامات کو روکنے کیلئے نئے اور زیادہ موثر معاہدے کی ضرورت ہے۔

پاکستان خلاء کو فوجی مقاصد کیلئے استعمال کو روکنے کی غرض سے دو قراردادوں کی تیاری میں سرگرمی سے شریک رہا ہے۔ خلاء پر اب صرف چند ترقی یافتہ ممالک کی اجارہ داری نہیں رہی بلکہ پاکستان اور اس جیسے دیگر ترقی پذیر ممالک بھی مختلف شعبوں میں خلاء تک رسائی حاصل کررہے ہیں۔ اس صورتحال میں وہ خلاء میں چند ممالک کی اجارہ داری یا کسی امتیازی سلوک کو قبول نہیں کریںگے۔