شہداء کی تصویر پوسٹ کرنے پر اسرائیلی پولیس کا فلسطین خاتون پرنسپل سے توہین آمیز سلوک

جمعرات 20 اکتوبر 2016 14:12

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) اسرائیلی وزیر تعلیم نے خصوصی ہدایت پر بیت المقدس کے ایک سکول کی فلسطینی خاتون پرنسپل کو حراستی مرکز میں طلب کر کے اس کی توہین آمیز طریقے سے پوچھ گچھ کی ہے۔اسرائیلی عبرانی اخبا رنے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیر تعلیم نفتالی بینیت نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ بیت المقدس کے ایک سکول کی خاتون فلسطینی پرنسپل کو حراست مرکز میں طلب کر کے اس سے فیس بک پر فلسطینی شہداء کی تصاویر پوسٹ کرنے کے بارے میں تفتیش کریں۔

(جاری ہے)

اس پر صہیونی فوجیوں نے بیت المقدس میں ایک ہائی اسکول کی پرنسپل کو حراست مرکز طلب کیا جہاں اس سے توہین آمیز سلوک کیا گیا۔ صہیونی پولیس٬ فوج اور انٹیلی جنس حکام کی طرف سے فلسطینی خاتون اسکالر کا بیگ چھین لیا اور بیگ کی تلاشی لینے کے بعد اسے بھی نیم عریاں تلاشی دینے پر مجبور کرنے کی کوشش کی گئی۔صہیونی تفتیش کار فلسطینی خاتون سے بار بار استفسار کرتے رہے کہ اس نے شہید فلسطینی بچوں اور حال ہی میں بیت المقدس میں فدائی حملے میں شہید ہونے والے فلسطینی مصباح ابو صبیح کی تصویر فیس بک پر کیوں پوسٹ کی تھی۔ صہیونی پولیس نے الزام عائد کیا ہے کہ فلسطینی استانی نے سکول کے بچوں کو اسرائیل کیخلاف مشتعل کرنے کی کوشش کی ہے۔

متعلقہ عنوان :