اسلامک سربراہی کانفرنسنے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کروانے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالا اور کشمیر یوں کے حق خوداردیت کی حمایت کی ہے جس پر پوری کشمیر ی قوم ان کی شکر گزار ہے

آزاد کشمیر کے وزیر جنگلات سردار میراکبر خان کا بیان

جمعرات 20 اکتوبر 2016 13:48

مظفرآبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2016ء) آزاد کشمیر کے وزیر جنگلات سردار میراکبر خان نے کہا کہ اسلامک سربراہی کانفرنس( اوآئی سی) نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کروانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالا ہے ۔ اور کشمیر یوں کے حق خوداردیت کی حمایت کی ہے جس پر پوری کشمیر ی قوم ان کی شکر گزار ہے ۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی داستان بڑی ہولناک ہے ۔ وادی میں کرفیو کو 105دن ہوگئے ہیں ۔ جس میں ہزاروں افراد کو بھارتی فوجیوں نے چھروں والی بندوق سے زخمی کردیا ہے ۔1500افراد کی آنکھوں کو بینائی سے محروم کردیا ہے ۔ بھارت نے ریاستی دہشت گردی کے نتیجہ میں ہزاروں بچوں کو یتیم اور عورتوں کوبیوہ کیا ہے ۔ وادی میں ادوایات اور خوراک کی شدید قلت ہے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے عالمی برداری اور عالمی ادارہ خوراک سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں اقتصادی راہداری قائم کریں تاکہ کشمیر کی موجودہ صورتحال اور بھارت کا مکروہ چہر ہ پوری دنیا کے سامنے لایا جاسکے اور کشمیر کے اندر خوراک کی قلت کو پورا کیا جاسکے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مظفرآباد سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا ۔ ہم اقوام عالم خصوصاًمسلم ممالک سے اپیل کرتے ہے کہ وہ کشمیریوں کے حق خوداردیت کے حصول میں کشمیریوں کا کھل کر ساتھ دیں اور بھارت پر دبا ئو ڈالیں وہ کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق جو کہ اقوام متحدہ میں خود بھارت نے تسلیم کیا ہو ا ہے دلوانے میں اپنامو ثر کردار ادا کریں تاکہ کشمیر ی بھی آزادی کی نعمت حاصل کرسکیں ۔

انھوں نے کہا کہ ایل او سی پر بھارت آئے روز جارحیت کرکے معصوم کشمیر یوں کا قتل عام کررہا ہے اقوام متحدہ بھارت پر دبائو ڈالیں مظلو م کشمیریوں کا قتل عام بند کروانے میں اپنا موثر کردار ادا کریں ۔وزیر جنگلا ت سردار میر اکبر خان نے کہا کہ وزیر اعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے ضلع باغ کا دورہ کرکے باغ کی تعمیر وترقی کا نیا باب کھول دیا ہے اور کئی ترقیاتی منصوبہ جات کی بروقت تکمیل کے لیے حکومت تمام وسائل بروئے کارلائے گی ۔ انھوں نے کہا کہ ہم باغ کو ماڈل ضلع بنائیں گے ۔اس سلسلہ میں تمام وسائل کو ترجیحی بنیادوں پر استعمال میں لائے جائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :