شام اور عراق سے 140 دہشت گردوں کی سویڈن واپسی

حکومت سویڈن کی شہریت رکھنے والے تقریبا 140 افراد سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے٬سرکاری میڈیا کا اعلان

جمعرات 20 اکتوبر 2016 13:20

اسٹاک ہوم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) سویڈن میں سرکاری ریڈیو نے اعلان کیا ہے کہ حکومت سویڈن کی شہریت رکھنے والے تقریبا 140 افراد سے نمٹنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ یہ افراد شام اور عراق جا کر تشدد کے حامل مسلح گروپوں کے ساتھ مل گئے تھے اور اب سویڈن واپس آ چکے ہیں۔سویڈن کے سرکاری ریڈیو نے ملک کے جنوب میں واقع ایک چھوٹے شہر لونڈ کی بلدیہ کی خاتون کوآرڈینیٹر آنا شوسٹرینڈ کے حوالے سے بتایا کہ لوگوں کی اس ٹولی کے ساتھ نمٹنے کی کیفیت کے حوالے سے تشویش پائی جا رہی تھی لیکن مختصر یہ کہ ہم ان کے ساتھ بھی اسی طریقے سے نمٹیں گے جس طریقے سے تشدد پسند دیگر گروپوں کو چھوڑ دینے والے افراد کے ساتھ معاملہ کیا جا رہا ہے۔

ادھرشدت پسندی کے انسداد کے قومی کوآرڈی نیٹر کرسٹوفر کارلسن نے کہاکہ شدت پسند اور جرائم پیشہ گروپوں کو چھوڑ دینے والے تمام افراد کو سپورٹ کی ضرورت ہے٬ انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ اقتصادی اور سماجی صورت حال سے مربوط ہے۔

(جاری ہے)

مذکورہ افراد کو روزگار کی منڈی میں پھر سے شامل کیا جانا چاہیے۔ مثلا ڈرائیونگ لائسنس کے حصول یا قرضوں کے خاتمے یہاں تک کہ رہائش کو یقینی بنانے میں ان افراد کی مدد ہونی چاہیے۔ یقینا یہ لوگ کسی چیز کے بدلے ہی شدت پسند گروپوں کو چھوڑ رہے ہیں اگر وہ چیز ان کو نہ ملی تو پھر منتقلی کا عمل دشوار ہو جائے گا اور یہ لوگ ایک بار پھر شدت پسندی اور تشدد کی راہ اپنالیں گے۔

متعلقہ عنوان :