برطانیہ: میٹروٹرین میں پاکستانی نژاد شہری نسل پرستی کا شکار

ٹرین کی بوگی میں تشدد کا مرتکب مجرم گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہا

جمعرات 20 اکتوبر 2016 12:25

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2016ء)مغربی ملکوں بالخصوص برطانیہ میں اسلام فوبیا کے مکروہ مظاہر کے سامنے آنے کے ساتھ ساتھ نسل پرستانہ رحجانات کے واقعات میں بھی تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جس پر سماجی حقوق کی تنظیموں نے سخت تشویش کا بھی اظہار کیاہے۔ نسل تعصب اور فرقہ وارانہ بغص کی تازہ مثال ہمیں برطانیہ کی ایک میٹرو ٹرین میں دیکھنے کو ملتی ہے جہاں ایک نامعلوم شخص نے ٹرین میں سوار ایک پاکستانی نژاد شہری کو بغیر کسی وجہ کے زور دار طمانچے مارنے کے ساتھ ساتھ برا بھلا کہا۔

اس واقعے پر برطانیہ میں مسلمان کمیونٹی کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق میٹرو ٹرین میں ایک پاکستانینژاد مسلمان کو نفرت کا نشانہ بنائے جانے کا واقعہ ایک مختصر ویڈیو فوٹیج میں سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

10 سکینڈ کی اس مختصر فوٹیج میں میٹرو ٹرین کے ایک ڈبے میں سوار پاکستانی نڑاد شخص پر ایک دھوش موٹے شخص کی طرف سے زور دار تھپڑ مارنے کے ساتھ ساتھ اسے برا بھلا کہا گیا۔

یہ واقعہ لندن میں اپٹن پا رک میں پیش آیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ایک شخص ٹرین کی بوگی کے خارجی دروازے کے قریب کھڑا ہوا جہاں اسٹیشن پر اترنا تھا۔ ٹرین کی بریک لگتے ہی اس نے دروازے کے برابر والی سیٹ پر بیٹھے ایک پاکستانی نژاد شہری کو زور دار طانچہ رسید کیا۔ طمانچہ کھانے والا شہری تو ایک دم کو مبہوت اور ساکت رہ گیا کہ اس کے ساتھ ہوا کیا ہے۔

اس کے برابر والی سیٹ پر ایک خاتون مسافر بھی بیٹھی تھی۔ اس نے تھپڑ مارنے والے نسل پرست کا پیچھا کیا اور بھاگتی ہوئی وہ بھی باہر نکلی۔ وہ اونچی آواز میں مسلسل پکار رہی تھی کہ ایک مسافر کے ساتھ بلا وجہ یہ بدسلوکی کیوں کی گئی ہی برطانوی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ملزم کو حراست میں لے لیا ہے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری اسٹیشن پر لگے کیمروں سے شناخت کے بعد کی گئی ہے۔ تاہم اسے ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔ پولیس اس کے خلاف فرد جرم کی تیاری کے لیے کیس تیار کررہی ہے۔ ملزم کو ایک مسافر پر تشدد کرنے٬ مسافروں کو پریشان کرنے اور نسل پرستانہ طرزعمل اپنانے جیسے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔ اسے دوبارہ 14 نومبرکو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔برطانوی مسلمانوں کی نمائندہ کونسل کے سیکرٹری جنرل نے ایک مسلمان شہری پر تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے پر سخت احتجاج کیا ہے۔ انہوں نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ملزم کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے موثر اقدامات کرے اور نسل پرست مجرم کوعبرت کا نشان بنائے۔