ایرانی سپریم لیڈرخامنہ ای کے قاری طلباء پر جنسی تشدد کا مرتکب قرار

ایرانی حکام کی شرمناک اخلاقی اسکینڈل پر پردہ ڈالنے کی کوشش٬ملزم نے اعتراف جرم کرلیا

جمعرات 20 اکتوبر 2016 12:25

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای کے گھرکے قاری کے بچوں سے جنسی تشددمیں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ٬عرب ٹی وی کے مطابق مرشد اعلیٰ کے مقرب سمجھے جانیوالے ایک قاری 46 سالہ سعید طوسی 12 سے 14 سال کے بچوں کو مسلسل سات سال تک جنسی ہوس کا نشانہ بناتا رہا ۔

(جاری ہے)

قاری سعید طوسی کے جنسی تشدد کا نشانہ بننے والے تین بچوں نے بتایا انہیں جنسی ہراسانی کانشانہ بنایاگیاملزم قاری سعید کے خلاف ٹھوس تحریری اور آڈیو ثبوت موجود ہیں ایک موقع پر قاری سعید طوسی نے اپنے جرم کا تحریری اعتراف کیا جس میں یہ عہد بھی کیا کہ وہ آئندہ یہ جرم نہیں کرے گا۔

قاری طوسی کی ہوس کا نشانہ بننے والے اس کے ایک شاگرد نے بتایا کہ چند سال قبل ایک غیرملکی سفر کے دوران اس پر جنسی تشدد کیاگیا جب وہ قاری ’صاحب‘ کے ہمراہ ایک عالمی مقابلہ حسن قرآت میں شرکت کے لیے گئے ہوئے تھے۔ طالب علم نے بتایا کہ دوسرے ملک میں جانے کے بعد ہم نے ایک ہوٹل میں دو الگ الگ کمرے بک کرائے۔ بعد میں قاری طوسی نے اپنا کمرہ چھوڑ دیا اور ہم ایک ہی کمرے میں اکھٹے ہوگئے جہاں قاری طوسی نے اسے 12 سال کی عمر میں جنسی ہوس گیری کا نشانہ بنایا۔

متعلقہ عنوان :