مقبوضہ کشمیرمیں حالیہ بربریت کے بعد عالمی سطح پر بھارت کو ظلم وستم سے روکنے کا احساس بڑھ رہاہے ٬ بھارت میں حکمران بی جے پی کو چھوڑ کر دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے حکومت کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے ٬ نریندر مودی دبائو کا شکار ہیں٬ برکس اجلاس میں بھارت کو پاکستان کے خلاف کوئی پذیرائی نہیں مل سکی٬پاکستان مسلم لیگ(ن) کے چیئرمین اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر کے رکن راجہ ظفرالحق کی اے پی پی سے گفتگو

جمعرات 20 اکتوبر 2016 12:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) کے چیئرمین اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر کے رکن راجہ ظفرالحق نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں حالیہ بربریت کے بعد عالمی سطح پر بھارت کو اس ظلم وستم سے روکنے کا احساس بڑھ رہاہے ٬ خود بھارت میں سے بھی حکمران بی جے پی کو چھوڑ کر دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے حکومت کی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے ٬ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی دبائو کا شکار ہیں٬ برکس اجلاس میں بھارت کو پاکستان کے خلاف کوئی پذیرائی نہیں مل سکی ۔

جمعرات کو ’’اے پی پی‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے راجہ ظفرالحق نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی جانب سے برہان وانی کی شہادت کے بعد بربریت کا سلسلہ بڑھ گیا ہے ٬ پیلٹ گنز کے استعمال سے کشمیریوں کو بینائی سے محروم کیا جارہا ہے٬ خواتین کی عصمت دری کی جارہی ہے٬انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کی جارہی ہیں جس کے بعد اب عالمی سطح پر یہ احساس بڑھ رہا ہے کہ ہندوستان کو مقبوضہ کشمیرمیں اس بربریت اور ظلم وستم سے روکا جائے ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے حالیہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف بھرپور قرارداد منظورکی گئی ہے جس میں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے جائزے کیلئے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کی تجویز بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے۔

راجہ ظفرالحق نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال اوربھارتی بربریت کے بعد اب خود بھارت کے اندر سے سیاسی جماعتیں بھی اس پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں اور اسے مسترد کررہی ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم شدید دبائو میں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گذشتہ عرصہ سے کشمیرکے حوالے سے جو پالیسی حکومتی سطح پر بنائی گئی ہے اس پر اب تیزی سے عمل ہورہا ہے ٬ اندورنی طور پر اجلاس منعقد کرکے پالیسی اورکارکردگی کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی جانب سے عالمی سطح پر مسئلہ کشمیرکو اجاگر کرنے اور مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال پر عالمی توجہ مبذول کرانے کیلئے دنیا کے اہم ممالک میں پارلیمانی وفود بھجوائے جانے کا سلسلہ جاری ہے٬ اس کے اہم اثرات مرتب ہورہے جبکہ یہ وفودمختلف ممالک کے اہم رہنمائوں کو مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے دستاویزی ثبوت بھی مہیا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اڑی حملہ کے فوری بعد اس کا الزام پاکستان پر تھوپنے کی کوشش کی گئی تاہم ان کے موقف کو چین٬ روس اورامریکا سمیت کسی اہم ملک نے تسلیم نہیں کیا۔ بھارت کو حال ہی میںاس کی سرزمین پر ہونے والے برکس اجلاس میں بھی کوئی پذیرائی نہیں مل سکی۔