او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کے خلاف بھرپور قرارداد منظور٬کشمیریوں پر بہیمانہ مظالم پر بھارت کی شدید مذمت

جمعرات 20 اکتوبر 2016 11:19

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء) او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کونسل نے بدھ کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کے خلاف بھرپور قرارداد منظور کی ہے اور کشمیریوں پر بہیمانہ مظالم پر بھارت کی شدید مذمت کی ہے۔ او آئی سی وزرائے خارجہ کا 43واں اجلاس 18-19 اکتوبر کو تاشقند میں ہوا۔ اجلاس میں متفقہ طور پر کہا گیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت ملنا چاہیے۔

انہوں نے کشمیری عوام کی جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا بھی اعادہ کیا اور مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔ وزرائے خارجہ نے برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باوجود نہتے کشمیریوں کے احتجاجی مظاہروں کا بھی جائزہ لیا اور کہا کہ یہ بھارت کے خلاف ایک ریفرنڈم ہے۔

(جاری ہے)

وزرائے خارجہ نے کشمیریوں کی غیرقانونی گرفتاریوں٬ حریت رہنمائوں کو غیر انسانی ماحول میں قید رکھنے اور بچوں سمیت کشمیریوں کے بہیمانہ قتل پر بھارت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے ہندواڑہ میں معصوم بچی کی گرفتاری اور اس کے ساتھ بھارتی پولیس کی زیادتی پر بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ وزرائے خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کو دہشتگردی قرار دینے کی بھارتی کوششوں کو بھی مکمل طور پر مسترد کر دیا۔

انہوں نے حق خودارادیت کیلئے کشمیریوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا اور مقبوضہ کشمیر میں کالونیوں کی تعمیر سے اس کی جغرافیائی تبدیلی اور وہاں غیر کشمیریوں کو مستقل آباد کرنے کی کوششوں پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے حق خود ارادیت کے متبادل کے طور پر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات کو بھی مسترد کر دیا۔ او آئی سی وزرائے خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن کی اجازت نہ دینے پر بھارت کی مذمت کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 2009ء میں مقبوضہ کشمیر میں سامنے آنے والی 6 ہزار اجتماعی قبروں کی بھی آزادانہ اور غیر جانبدار تحقیقات ہونی چاہئیں اور اس کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے۔