کوئی راضی ہو یا ناراض میں نے الله کے سامنے جوابدہ ہونا ہے ٬مخلوق کو راضی کر نے کیلئے آئین و قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے جو کچھ بھی بن بن پڑا کروں گا٬راجہ محمد فاروق حیدر

ماضی کی حکومتوں نے تمام اداروں کا بیڑا غرق کرکے رکھ دیاان اداروں کو درست کروں گا٬ہندوستانی افواج کو ایل او سی پر سب سے پہلے کشمیریوں کیساتھ مقابلہ کرنا ہوگا ٬اس کے بعد افواج پاکستان سے مقابلہ کرنا ہوگا آزادکشمیر میں لوگوں کو گڈ گورننس٬ میرٹ اورانصاف فراہم کیا جائیگا٬ محکمہ تعلیم میں تقرریاں خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر ہوں گی ٬قوم کے پیسے کھانے والوں سے یک ایک پیسہ پائی کا حساب لیں گے٬وزیراعظم آزاد کشمیر

بدھ 19 اکتوبر 2016 18:02

دھیرکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2016ء) وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہا ہے کہ کوئی راضی ہو یا ناراض میں نے الله کے سامنے جواب دہ ہونا ہے اور اس کی مخلوق کو راضی کر نے کے لیے آئین و قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے جو کچھ بھی بن بن پڑا کروں گا ۔ ماضی کی حکومتوں نے تمام اداروں کا بیڑا غرق کرکے رکھ دیاان اداروں کو درست کروں گا ۔

ہندوستانی افواج کو ایل او سی پر سب سے پہلے کشمیریوں کے ساتھ مقابلہ کرنا ہوگا اور اس کے بعد افواج پاکستان سے مقابلہ کرنا ہوگا۔آزادکشمیر میں لوگوں کو گڈ گورننس٬ میرٹ اورانصاف فراہم کیا جائے گا محکمہ تعلیم میں تقرریاں خالصتاً میرٹ کی بنیاد پر ہوں گی جنہوں نے عوام کا پیسہ خرد برد کیا ہے ان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے جانا ہوگا اور قوم کے پیسے کھانے والوں سے یک ایک پیسہ پائی کا حساب لینگے ۔

(جاری ہے)

ہماری حکومت کی تین ترجیحات ہیں جن میں تحریک آزادی کشمیر٬گڈ گورننس کا قیام اور ریاست کی تعمیر وترقی شامل ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ تمام اضلاع کی مانیٹرنگ کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیںضلع باغ کی مانیٹرنگ کمیٹی کے چیئرمین وزیر جنگلات سردار میر اکبر خان ہیں جو باغ کے معاملات کی مانیٹرنگ کریں گے ۔وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق ہماری حکومت اس پر گامزن ہے اور اس کے ثمرات جلد عوام کے سامنے آنا شروع ہوں گے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان بدھ کے روز دھیرکوٹ میں ایک بہت بڑے جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے جلسہ عام سے وزیر جنگلات سردار میر اکبر خان٬سابق ممبرکشمیر کونسل وامیدوار اسمبلی حلقہ غربی باغ راجہ افتخار ایواب٬سابق (ر) سپرنٹنڈنٹ پولیس سردار ریاض عباسی٬راجہ سجاد ایڈووکیٹ ٬کیپٹن (ر) راجہ محمد سلیم اقبال٬راجہ محمد اشراف٬سردار عتیق الرحمن عباسی٬قاری صیادفاروقی اور دیگر نے بھی خطاب کیااس سے پہلے وزیراعظم جب دھیرکوٹ پہنچے تودربار تکیہ پر وزیراعظم کا فقید المثال تاریخی استقبال کیا گیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں وزیراعظم اور دیگر مہمان دربارتکیہ سے پیدل پنڈال تک لائے گے اور راستے کے دونوں جانب عوام نے ان کا والہانہ اور تاریخی استقبال کیا اس دوران فضا پرجوش نعروں سے بلندہوتی رہی۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان نے کہاکہ میں نے حکومت سنبھالی تو حکومت ساڑھے بائیس ارب روپے کی مقروض تھی گزشتہ حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کا پیسہ (جی پی ایف) اور ترقیاتی فنڈز بھی ہر طرح کا ختم کرکے خزانہ خالی کرکے دیا۔ ہم نے کفایت شعاری کی پالیسی کو اپناتے ہوئے بھاری مینڈیٹ حاصل کرنے کے باوجود مختصر کابینہ بنائی اور شاہی اخراجات اورپروٹوکول ختم کیا وزیراعظم ہائوس جو ساڑھے 72کروڑ کی لاگت سے تعمیر ہورہا ہے اس کو نجکاری کرنے کا فیصلہ کیا اور آزادکشمیر کے اندر تعمیر وترقی اور دیگر جو بھی اعلانات کیے ہیں ان پر فوری عملدرآمد شروع کروا رہے ہیں ۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ سابقہ وزیراعظم پانچ سالوں میں دھیرکوٹ کا دورہ نہ کرسکے اور یہاں کے ایم ایل اے ان کے ساتھ اپنی دوستیاں بڑھاتے رہے میں نے وزیراعظم بننے کے بعد اپنا پہلا سیاسی دورہ دھیرکوٹ کا کیا جو میں نے یہاں کے عوام سے کررکھا تھا انہوں نے کہاکہ میں دھیرکوٹ کے تمام مسائل سے بخوبی آگاہ ہوں اور ہر مسئلے کو حل کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ دھیرکوٹ سیسر کوٹلی سڑک ٬دھیرکوٹ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال ٬دھیرکوٹ میں عدالتوں کی تعمیر کی جائے گی انہوں نے کہاکہ آئندہ ہرماہ کے دس دن ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر دھیرکوٹ میں تعینات رہیں گے تاکہ لوگوں کے مسائل حل ہوسکیں۔وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ ہم کوئی ٹی20کا میچ کھیلنے کے لیے نہیں آئے ہوئے ہیں پانچ سال کے لیے عوامی مینڈیٹ لے کر آئے ہیں اور عوام کو صاف ستھری گڈگورننس حکومت کا قیام جو ہم نے منشور میں رکھا تھا اس کوعملی جامہ پہنائیں گے انہوں نے کہاکہ ہم روزگار کے نام پر سیاست نہیں کرنے دیں گے تعلیمی پیکج میں کچھ خامیاں تھی جن کو دور کرنے کے لیے اسے ختم کیا گیا ہے ہم اس کا جائزہ لے کر ضرورت کے مطابق تعلیمی ادارے ٬کالجز دیں گے انہوں نے کہاکہ کوئی جعلی ڈگری والا نہیں بچ سکے گا ہم ان کی ڈگریاں بھی تصدیق کروائیں گے ۔

وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ میں دھیرکوٹ کا تفصیلی دورہ کروں گا اور ہر یونین کونسل کی سطح تک عوام کے پاس جا کر ان کے مسائل سنوں گا اور ان کو حل کروں گا اور اس بگڑ ے نظام کو درست کیا جائے گا ۔وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ آج میں اپنے ساتھ وزراء کو نہیں لایا میں نے وزراء کو کام سونپے ہوئے ہیں اور جو بھی جہاں کوئی خرابی نظر آتی ہے میں خوداس کا نوٹس لیتا ہوں سپرنٹنڈنٹ پولیس کو ہدایت کی کہ جس ایس ایچ او کے خلاف شکایت ہے اس کو فوری معطل کرکے رپورٹ وزیراعظم سیکرٹریٹ کو ارسال کی جائے ۔

قانون سے کوئی بھی بالاتر نہیں چاہیے میری کابینہ کاکوئی وزیر یا کوئی میری جماعت کا کارکن ہو اس کے خلاف غیر قانونی اقدام پر کارروائی کی جائے گی۔وزیراعظم آزادکشمیر نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں جانے سے قبل مظفرآباد آئے اور حریت کے نمائندوں اور کشمیریوں سے کہاکہ میں آپ کی بات سننے کے لیے آیا ہوں اور یہ بات سن کر فوراً میں اس کو اقوام متحدہ میں اٹھائوں گا اور جس طرح مسئلہ کشمیر عوام کی خواہشات امنگوں کے عین مطابق اٹھایا اس کی اس سے قبل مثال نہیں ملتی مسئلہ کشمیر کو سابقہ حکومتوں نے ٹھنڈا کردیا تھا ۔

انہوں نے سپہ سالار جنرل راحیل شریف اورافواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہماری سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ پاکستان کی اندرونی سازشوں ٬دہشت گردی کے خلاف جس طرح نمرد آزما ہے۔میاں نواز شریف کو مسلم لیگ ن پاکستان کا صدر منتخب ہونے پر سری نگر سے مظفرآباد تک کشمیری عوام کی طرف سے مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ آزاد کشمیر کے شہری جنگ مسلط ہونے کی صورت میں پاک فوج سے آگے جا کر دشمن کا مقابلہ کریں گے ۔ہماری مسلح افواج پر ہمیں فخر ہے وہ ملکی سلامتی کی خاطر دشمن کے ناپاک ارادوں کو ناکام بنانے کا حوصلہ٬ عزم اور صلاحیت رکھتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :