دارالحکومت مظفرآباد میں سرکاری زمینوں پر قبضے ٬غیر قانونی تعمیرات ٬فرضی نقشے بنا کر سرکاری اداروں کو گمراہ کرنیوالے منظم گروہ کا انکشاف

بدھ 19 اکتوبر 2016 16:24

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اکتوبر2016ء)دارالحکومت مظفرآباد میں سرکاری زمینوں پر قبضے ٬خطرناک جگہوں پر غیر قانونی تعمیرات ٬فرضی نقشے بنا کر سرکاری اداروں کو گمراہ کرنے والے منظم گروہ کا انکشاف٬بلدیہ مظفرآباد اورترقیاتی ادارہ کے چند ملازمین بھی اس مکروہ دھندے میں ملوث ہیں٬قبضہ مافیا سے خطیر رقم وصول کر کے انکو غیر قانونی طریقے سے راستے بتانے والے سرکاری ملازم کافی عرصے سے یہ کام کر رہے ہیں٬میونسپل کارپوریشن مظفرآباد کا اورسیر راجہ طارق گروہ کا سرغنہ٬ترقیاتی ادارہ میں این او سی کے شعبے میں دو کلرک اور چند دیگر اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

محلہ موہری گوجرہ میں قبضہ مافیا کی جانب سے کھلے عام قانون کیخلاف ورزی میں یہی اہلکار انکی پشت پناہی کر رہے ہیں٬اس دھندے میں ملوث اہلکاروں کے اکاونٹس اور دیگر اثاثے اگرچیک کیے جائیں تو ہوش ربا انکشافات سامنے آئیں گے٬تفصیلات کے مطابق مظفرآباد میں لینڈ مافیا ایک طویل عرصے تک سب کے لیے درد سر بنا رہا اور اب اسکی ایک جدید شکل سامنے آئی ہے جس میں سرکاری اداروں میں کام کرنے والے اہلکاروں کی پشت پناہی سے شہر کی زمینوں اور اسکی خوبصورتی کو کوڑیوں کے مول بیچا جا رہا ہے اس حوالے سے تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ بلدیہ مظفرآباد کے اوور سیرراجہ طارق نے ایک گروہ اس حوالے قائم کر رکھا ہے جس میں بلدیہ اور ترقیاتی ادارہ مظفرآباد کے چند اہلکار شامل ہیں جو شہر میں منظم طریقے سے سرگرم ہیں اور سرکاری املاک سمیت لوگوں کو جعلی اور فرضی نقشے بنا کر دینے سمیت نام نہاد کمپنیاں بنا کر ان سے ٹھیکوں کے نام پر بھاری رقوم بھی وصول کرتے ہیں اور اگر کہیں کوئی پھنس جائے تو فائلوں میں ردو بدل کر کے غلط اور جعلی اندراج کرتے ہیں ٬ذرائع کے مطابق اس گروہ پر آج تک ہاتھ نہیں ڈالا جا سکا اور یہ دھڑلے سے کام جاری رکھے ہوئے ہے اگر انکے خلاف تحقیقات کی جائیں تو انکے خفیہ اکاونٹس سمیت کئی انکشافات سامنے آئیں گے٬شہریان مظفرآباد نے اس اندھیر نگری پر شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور دیگر تحیقاتی اداروں سے فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

۔