Live Updates

مرکزی حکومت کی طرف سے دیے جانے والا ہسپتال بلاشبہ کوٹلی کے باسیوں کے لیے ایک عظیم تحفہ ہے ‘کوٹلی کے شہری مرکزی حکومت کے اس عمل کو دل و جان سے سراہتے ہیں

چیئر مین سینئر سٹیزن فورم ٬و تحریک انصاف کے مرکزی راہنماء چوہدری محمد اسحاق کی بات چیت

بدھ 19 اکتوبر 2016 16:12

کوٹلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اکتوبر2016ء) چیئر مین سینئر سٹیزن فورم ٬و تحریک انصاف کے مرکزی راہنماء ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج(ر)چوہدری محمد اسحاق نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے دیے جانے والا ہسپتال بلاشبہ کوٹلی کے باسیوں کے لیے ایک عظیم تحفہ ہے ٬کوٹلی کے شہری مرکزی حکومت کے اس عمل کو دل و جان سے سراہتے ہیں ٬چند ایام سے اس طرح کی باتیں شنید میں آ رہی ہیں کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کی بجائے مذکورہ ہسپتال کسی دور دراز گائوں میں تعمیر کیے جانے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں ٬یہ بات بڑی عجیب ہے کہ ضلع کا ایک بڑا ہسپتال ضلعی ہیڈ کوارٹر کی بجائے کسی دور دراز دیہات میں بوجوہ منتقل کر دیا جائے ایسا کرنے یا سوچنے والے احمقوں کی جنت میں کے باسی ہیں ٬ انہوں نے کہا کہہسپتال منتقلی کے حوالے سے کوئی بھی لائحہ عمل اختیار کرنے سے قبل کوٹلی کے شہریوں سے گفت و شنید از حد ضروی ہے اور اگر ضلعی ہیڈ کوارٹر میں ہسپتال کی تعمیر کے حوالے سے کسی قسم کے مسائل ہیں تو انہیں فوری طور پر حل کیا جائے ٬اس کے ساتھ ساتھ اگر کسی دوسرے ضلع کو بھی ہسپتال کی ضرورت ہے تو حکومت آزاد کشمیر اس ضلع کی بھی ضرورت پوری کرے مگر اس بات کی اجازت کوٹلی کے شہری کسی صورت نہیں دے سکتے کہ ہمارے ضلع کا منظور شدہ ہسپتال کسی دوسرے ضلع کے استفادہ کے لیے کسی دور دراز گائوں میں منتقل کر دیا جائے ٬چونکہ ہسپتال کی عمارت کے ساتھ اس کی آسان پہنچ لازمی ہوتی ہے ٬ضلع کی آبادی کی اکثریت ویسے ہی ضلعی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر پر آباد ہے اور بقیہ آبادی کے لیے بھی ضلعی ہیڈ کوارٹر میں مریضوں کو پہنچانا آسان ہیاس کے برعکس کسی دور دراز گائوں میں مریضوں کو لے جانا ایک دشوار عمل ہے ٬جبکہ ڈاکٹر صاحبان کی سہولت بھی اسی میں ہوتی ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر پر ان کے بچے زیر تعلیم ہوتے ہیں دیگر ادویات و رہائشی سہولتیں برائے مریضاں و تیماردراں بھی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر پر ہی دستیاب ہیں اس لیے ہسپتال کا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر پہ قیام لازمی ہے ٬انہوں نے کہا کہ سابقہ دور حکومت میں ویمن یونیورسٹی کوٹلی کے لیے منظوری ہوئی جسے کوٹلی میں جگہ کی قلت کا بہانا بنا کر اس وقت کے ایک وزیر اپنے گھر باغ لے گئے حالانکہ اس وقت ضلع کوٹلی کی طرف سے حکومت میں نمائندگی تین وزراء اور ایک سینئر وزیر کی تھی جنہوں نے کوٹلی کے حق میں ایک لفظ تک نہیں بولا اور اس کی سزا کے طور پر اب واپس گھر آبیٹھے ہیں ٬کوٹلی آزاد کشمیر کا سب سے بڑا ضلع ہے مگر میڈیکل کالج مظفر آباد ٬میرپور اور پھر صدر حکومت وقت نے اپنے اثر و رسوخ سے راولاکوٹ میں بھی میڈیکل کالج منظور کروا لیا مگر کوٹلی کے بھی پیپلز پارٹی کے تین وزراء اور ایک سینئر وزیر کوٹلی کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے میں یا تو ساتھ شامل رہے یا پھر خاموش تماشائی بنے رہے ٬لیکن اب کی بار ایسا نہیں ہونے دیں گے ٬انہوں نے کہا کہ ضلع کے عوام کے حقوق پر کسی کو شب خون مارنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :