ایڈمنسٹریٹر تعیناتی پر لیگی کارکنوں کے جشن پر اُنگلی اُٹھانے والے کنویں کے مینڈک ہیں‘مخالفین 5سال رونے میں ہی گزارینگے

مسلم لیگ(ن)آزادکشمیرکے ممبر جنرل کونسل سردارمشہود محموداورعارف ناز کا مشترکہ بیان

بدھ 19 اکتوبر 2016 16:10

کوٹلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 اکتوبر2016ء)پاکستان مسلم لیگ(ن)آزادکشمیرکے ممبر جنرل کونسل سردارمشہود محموداورمسلم لیگ(ن)یوتھ ونگ حلقہ کوٹلی کے صدر عارف ناز نے کہا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر تعیناتی پر لیگی کارکنوں کے جشن پر اُنگلی اُٹھانے والے کنویں کے مینڈک ہیں٬مخالفین پانچ سال جلنے اور رونے میں ہی گزاریں گے۔ لیگی کارکنوں نے حکومتی فیصلے پر خوشی کا اظہار کرکے اپنے قائد فاروق حیدر پر اعتماد کا مظاہرہ کیا٬ جن لوگوں کے پیٹ میں مروڑ اُٹھ رہے ہیں ان کو مشورہ ہے کسی ’’پٹھان‘‘حکیم سے رابطہ کریں۔

جن کے چہروں پر کالے کرتوتوں کے سائے ہوں وہ میک اپ تو کیا اپنا ’’بیوٹی پارلر ‘‘بھی بنا لیں تو بھی چہرے کے داغ نہیں دھل پاتے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے تحریری بیان میں کیا۔

(جاری ہے)

لیگی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کو ذہنی بیماری لاحق ہوتی ہے کہ انھوں نے جب بھی بات کرنا ہوتی ہے کسی نہ کسی کے خلاف ہی بولتے ہیں ایسے لوگوں کو پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے پھر لب کشائی کرنا چاہیے۔

مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے بلدیاتی اداروں میں سرکاری ایڈمنسٹریٹر تعینات کیے جس پر لیگی کارکنوں نے خوشی کا اظہار کیا جو فاروق حیدر کے فیصلے کی توثیق ہے ۔بعض عناصر کو اپنے قائد کے فیصلے کو من وعن ماننے کی یہ خوشی راس نہیں آئی اور انھوں نے اپنی عادت سے مجبور ہوکر ہرزہ سرائی شروع کردی حالانکہ ان کا مسلم لیگ(ن) سے دور کا بھی تعلق نہیں ٬ایسے ہی موقعوں کے لیے شاید کہا جاتا ہے کہ ’’بیگانے کی شادی میں عبداللہ دیوانہ‘‘۔

ان کا کہنا تھا کہ جلنے والوں کے منہ ہمیشہ کالا ہی ہوتا ہے اور بعض لوگوں کا پہلے ہی اپنے کرتوتوں کے باعث چہرہ اس قدرداغدارہے کہ وہ میک اپ کرنے کی بجائے اگر اپنا ’’بیوٹی پارلر‘‘بھی رکھ لیں تو ان کے ’’تھوپڑے‘‘کی صفائی ممکن نہیں٬ہم ان سیاسی مخالفین کو مفت مشورہ دے رہے ہیں کہ مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں کی خوشیوں کا دورطویل ہے اور پیٹ میں مروڑ کی اس بیماری کا جب تک وہ مکمل علاج نہیں کروائے گے انھوں کبھی آفاقہ نہیں ہوگا انھیں چاہیے کہ کسی ’’پٹھان‘‘حکیم سے رابطہ کریں۔ لیگی رہنماؤں نے کہا کہ کنویں کے مینڈک لیگی کارکنوں پر تنقید نہ ہی کریں تو بہتر ہے۔