4 ء میں لندن کے ٹرائفلگر اسکوائر ٬2015 ء میں نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے ملین مارچز کے مثبت نتائج سامنے آئے٬بیرسٹر سلطان محمود

اکتوبر کو برسلز ملین مارچ کے بعد ذمہ داری بلجیم پر پڑیگی ٬تمام کشمیری و پاکستانی ملین مارچ میں شریک ہو کر اسے کامیابی سے ہمکنار کریں٬ صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر

بدھ 19 اکتوبر 2016 15:09

برسلز (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2016ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم وپی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ 2014 ء میں لندن کے ٹرائفلگر اسکوائر اور 2015 ء میں نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے ملین مارچز کے مثبت نتائج سامنے آئے اور اب 27 اکتوبر کو برسلز ملین مارچ کے بعد ذمہ داری بیجیئم پر پڑے گی اسلئے تمام کشمیری و پاکستانی اس دن اس ملین مارچ میں شریک ہو کر اسے کامیابی سے ہمکنار کریں۔

اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو بے نقاب کریں اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لئے آواز بلند کریں۔اس روزہم نے دنیا کو بتا دینا ہے کہ اب مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیاء میں امن قائم نہیں ہو سکتا اور دو ایٹمی طاقتوں کو انکے حال پر نہیں چھوڑنا چاہیے کیونکہ دونوں کے درمیان کوئی بھی چھوٹا یا بڑا حادثہ ایک بڑی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

جو کہ پوری دنیا کے امن کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں برسلز میں بیلجئم بھر سے آئے ہوئے رہنمائوں کے ایک استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ملک پرویز٬ چوہدری نصیر احمداور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں جہاں جہاں بھی کشمیری و پاکستانی آباد ہیں وہ اس ملین مارچ میں شریک ہو کر اسے کامیاب بنائیں اور اب کی بار جو مقبوضہ کشمیر میں تحریک شروع ہوئی ہے وہ نتیجہ خیز ثابت ہو گی اور برسلز اہم شہر ہے اور یہاں سے سارے یورپ کا نظام چلتا ہے لہذا یورپ جو کہ انسانی حقوق کا چیمپئن بنتا ہے اسے اس ملین مارچ کے ذریعے بتایا جائے کہ اب کشمیری اپنا حق لے کر رہیں گے اور یورپی یونین اور یوپی پارلیمنٹ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اب کشمیریوں کا ساتھ دے۔

دریں اثناء بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے برسلز میں ممبر یورپی پارلیمنٹ اور پاکستان کے انتخابات میں یورپی کمیشن کے آبزرورمسٹر مائیکل گیہلر(Michael Gahler) سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین جو کہ ستائس ممالک کی آرگنائزیشن ہے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ کئی دفعہ یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ نے بھارت کی ریشہ دوانیوں کی مزمت کی ہے لہذا اب وقت آگیا ہے کہ یورپی یونین کوئی عملی اقدام اٹھائے۔

لیکن پہلے اقدام کے طور پر مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم رکوائے جائیں اور انٹراء کشمیر ڈائیلاگ کا اہتمام کیا جائے ۔اس موقع پر ممبر یورپی پارلیمنٹ مائیکل گیہلر نے کہا کہ یورپی یونین اس سلسلے میں اقدام کرے گی اور مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے ہمیں اس پر تشویش ہے۔ہمیں بیٹھ کر اس کا کوئی حل نکالنا پڑے گاکیونکہ کشمیری عوام کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں بہت ظلم ہو چکا ہے۔

اس موقع پر مائیکل گیہلر نے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو یقین دلایا کہ وہ بہت جلد دوبارہ ملیں گے ۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اس موقع پر یہ تجویز بھی دی کہ یورپی یونین کشمیر پر اپنا نمائندہ مقرر کرے اور ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے۔ بھارت نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن کو مقبوضہ کشمیر اسلئے نہیں جانے دیا کیونکہ وہ وہاں پر ہونے والے مظالم چھپانا چاہتا ہے۔اسلئے اس کا نوٹس لینا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :