ہالینڈ اور یورپ انسانی حقوق پر یقین رکھتے ہیں ‘اسی لئے وہ اپنامقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی افواج کے مظالم رکوانے کیلئے بھرپور کردار ادا کریں ‘مقبوضہ میں سات لاکھ بھارتی فوج تعینات ہے جو کسی بھی سویلین آبادی کے تناسب سے کہیں زیادہ ہے‘ آج مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی جاری لہر کا 101 واں روز ہے کل لائن آف کنٹرول پر بھی فائرنگ ہوئی اسطرح نہ صرف انسانی حقوق بلکہ لائن آف کنٹرول کی بھی خلاف ورزی بھارت جاری رکھے ہوئے ہے

آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم وپی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی ہالینڈ کی وزارت خارجہ میں جنوبی ایشیاء امور کے انچارج جورس جیون سے تفصیلی ملاقات

منگل 18 اکتوبر 2016 16:51

دی ہیگ/ برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2016ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم وپی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ ہالینڈ اور یورپ انسانی حقوق پر یقین رکھتے ہیں اور اسی لئے وہ اپنامقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی افواج کے مظالم رکوانے کے لئے بھرپور کردار ادا کریں کیونکہ مقبوضہ میں سات لاکھ بھارتی فوج تعینات ہے جو کسی بھی سویلین آبادی کے تناسب سے کہیں زیادہ ہے۔

آج مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی جاری لہر کا 101 واں روز ہے کل لائن آف کنٹرول پر بھی فائرنگ ہوئی اسطرح نہ صرف انسانی حقوق بلکہ لائن آف کنٹرول کی بھی خلاف ورزی بھارت جاری رکھے ہوئے ہے اور پاکستان اور بھارت دو ایٹمی طاقتیں ہیں اور انہیں انکے حال پر چھوڑ دینا نہ صرف بے حسی بلکہ حقائق سے منہ چرانے کے مترادف ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں ہالینڈ کی وزارت خارجہ میں جنوبی ایشیاء امور کے انچارج جورس جیون(Joris Geeven)اور انکے معاونین سے ایک تفصیلی ملاقات میں کیا۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ہالینڈ وہ ملک ہے جس نے بھارت کی سیکورٹی کونسل کی مستقل نشست کو بھی مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط کر دیا تھااور اب جبکہ حالات مزید سنگین ہو چکے ہیں تو ہالینڈ مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے فوری طور پر اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔بعد ازاں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ہالینڈ سے بیلجئم کے دارالحکومت برسلز روانہ ہونگے جہاں پر برسلز ائیرپورٹ پر انکا شاندار استقبا ل کیا گیا۔

جہاں سے وہ سیدھے برسلز پارلیمنٹ گئے جہاں پر انھوں نے برسلز پارلیمنٹ کے نائب صدر ایمن اوزکارارہ(Emin Ozkara)اور دیگر ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات کی اس موقع پر برسلز پارلیمنٹ کے ممبران نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کی مزمت کی اور بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے کہنے پر اس چیز پر اتفاق کیا گیا کہ برسلز پارلیمنٹ میں بھی آل پارٹیز کشمیر کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

اسی طرح مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کوششیں تیز کی جائیں گی۔برسلز پارلیمنٹ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیاں رکوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ جبکہ یورپی یونین اور یوپی پارلیمنٹ سے بھی مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی رکوانے اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے لئے کوششیں کی جائیں گی۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ یہ ظلم کی انتہاء ہے کہ بیلٹ گن کے ذریعے جو کہ شکار کے لئے استعمال کی جاتی ہے اسے استعمال کرکے بچوں کی بینائی چھینی جارہی ہے اور اس پر مزید ستم ظریفی یہ ہے کہ انسانی حقوق کے چیمپئن یورپی یونین اور یورپی پارلیمنٹ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے برسلز پارلیمنٹ کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی مزمت اور برسلز پارلیمنٹ میں آل پارٹیز کشمیر کمیٹی کا قیام ایک اہم پیش رفت قراردیا ہے۔جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری یورپ کے مختلف ممالک میں جا کر وہاں کے ممبران پارلیمنٹ اور وزارت خارجہ میں ملاقاتوں اور میڈیا میں کشمیریوں کا موقف جاندار انداز میں پیش کرکے بھارت کو ایک بار پھر گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے۔