کشمیر کونسل کو فی الفور توڑ کر کشمیریوں کے قومی نوعیت کے معاملات کو وزارت داخلہ سے منسلک کیا جائے٬شوکت جاوید

راجہ فاروق حیدر کی قیادت میں آزاد کشمیر کابینہ کے فیصلے ریاستی تشخص ٬ قومی وقار کی علامت ہیں ٬ وزیراعظم ہائوس کی طرح ایوان صدر کو بھی کرائے پر دینے کا فیصلہ ناگزیر ہے٬ میڈیا ایڈوائزر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر

منگل 18 اکتوبر 2016 16:47

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے سابق میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر کونسل کو فی الفور توڑ کر کشمیریوں کے قومی نوعیت کے معاملات کو وزارت داخلہ سے منسلک کیا جائے۔ کیونکہ کشمیر کونسل میں سیاہ و سفید کے مالک اپنے آپ کو وائسرائے اور ایسٹ انڈیا کمپنی تصور کرتے ہوئے اہل کشمیر کو غلام اور آزاد کشمیر کی منتخب حکومت کو وہ اپنی باج گزار سمجھتے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز آزاد کشمیر کابینہ کے تاریخ ساز فیصلوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان کی قیادت میں آزاد کشمیر کابینہ کے فیصلے ریاستی تشخص ٬ قومی وقار کی علامت ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم ہائوس کی طرح ایوان صدر کو بھی کرائے پر دینے کا فیصلہ ناگزیر ہے ۔ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے جرات مندی کوکتابی شکل اور ڈکشتری سے نکال کر عملاً نافذ کرنے کا دوٹوک اظہار کرکے مستقبل میں آنے والی نسلوں کیلئے خودداری ٬ اناء پرستی کی منزل کا تعین کردیا ہے ۔

کشمیر کونسل سے ایکسائز ڈیوٹی سمیت دیگر ٹیکس مدات کا اختیار آزاد کشمیر حکومت کو دینے کا فیصلہ معاشی غلامی سے نجات اور کشکول توڑنے کا سبب ثابت ہوگا۔ کشمیر کونسل پورس کا ہاتھی ہے جو کشمیریوں کے وسائل پر اژدھا بن کر بیٹھا ہوا ہے ۔ آج ہمارا مطالبہ ہے کہ کشمیر کونسل کے اعلیٰ آفیسران سے لیکر درجہ چہارم کے سینکڑوں ملازمین سے یہ بتایا جائے کہ آزاد کشمیر کے سٹیٹ سبجیکٹ ہولڈر کتنے ہیں تو دودھ کا دودھ ٬ پانی کا پانی ہوجائیگا۔

سوات ٬ چکوال ٬ جھنگ ٹنڈوالہ یار ٬ اوگی‘ خاکی اور خضدار سے لوگ لاکر بھرتی کرکے کشمیر پراپرٹی ٬ منگلا ڈیم کی ریالٹی ٬ واٹر یوز چارجز ٬ کشمیر کونسل کی آمدنی بعض مرکز میں بیٹھے ہوئے حرام خوروں کے لئے سونے کی کان ہے ۔ آزاد کشمیر میں کوئی بھی حکومت ہو اسے میونسپل کمیٹی کے مساوی بھی حیثیت نہیں دی جاتی ۔ آقا اور غلام کا رشتہ قائم کیا جاتا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت کی طنابیں کھینچنا آج کی ریت نہیں بلکہ یہ خورشید ملت خورشید حسن خورشید ٬ غازی ملت سردار محمد ابراہیم خان ٬ مجاہد اول سردار عبدالقیوم خان سے لیکر راجہ فاروق حیدر تک پوری قوت سے جاری ہے ۔ طریقہ کار اپنا اپنا ہے ۔ پاکستان اہل کشمیر کی امیدوں ٬ آرزئوں کا نشان منزل ہیں ۔ کشمیر سے بہنے والے دریائوں اور ہوائوں کا رخ قدرتی بہائو بھی پاکستان کی طرف ہے جبکہ تحریک آزادی کشمیر کیلئے خون کا نذرانہ پیش کرنے والوں کی لاشیں اور خون دونوں ہی بہہ کر پاکستان کی طرف جاتے ہیں اس لئے بہادر افواج پاکستان نے ہمیشہ پاکستان کی سالمیت اور دفاع کیساتھ ساتھ تحریک آزادی کشمیر کو بھی اپنی ترجیحات میں شامل رکھا اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے تو لاکھوں کشمیری شہداء کی ہر فورم پر ترجمانی کرکے اپنے آپ کو تاریخ میں امر کردیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف آزاد کشمیر حکومت کو مالی خسارے کے ذریعے بیڑیاں ڈالنے والے وفاقی وزراء کو کابینہ سے برطرف اور بیوروکریٹس کیخلاف سپیشل پاور ایکٹ کے ذریعے کارروائی عمل میں لائیں ۔ آزاد کشمیر میں ریاستی تشخص ٬ قومی وقار آنے والی نسلوں کے تابناک مستقبل کیلئے دونوں اطراف کی قیادت اور عوام پاکستان کے سبز ہلالی پرچم اور آزاد کشمیر کے جھنڈے تلے یک جان دوقالب کی مانند ہیں اور اپنا مستقبل 1947ء متفقہ قرارداد الحاق پاکستان پاس کرکے پاکستان کیساتھ وابستہ کیا ہوا ہے ۔ لہذا ہم پاکستان کے مفاد اور وقار کو اپنی جان اور ایمان کے برابر حیثیت دیتے ہیں ۔