انسانوں کے ساتھ ساتھ اب پرندوں کو بھی قید کیا جا رہا ہے‘زمردہ حبیب

سورج طلوع ہونے سے پہلے سورج غروب ہونے تک مختلف تھانوں و جیلوں کے باہر ماں بہنوں کی لمبی قطاریں دیکھ کر مقامی حکومت شرم سار نہیں ہوتی

منگل 18 اکتوبر 2016 11:56

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2016ء) بین االاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے کشمیر میںمسلسل بلا جواز گرفتاریوں کے خلاف اپنے رد عمل کو جائیز قرار دیتے حریت کانفرنس کی کمیٹی ’برائے انسانی حقوق ‘کی صدر اورکشمیر تحریک خواتین کی سر براہ زمردہ حبیب نے آپریشن توڑ پھوڑ٬قتل وغارت گری اور بلا جواز گرفتاریوں کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کرتے کہا کہ حکومت ہندوستان معصوم کشمیری قوم پر زبر دستی جنگ تھوپ کر ہم سے کس چیز کا بدلا لے رہی ہے۔

ہمارے نوجوان اور نہتے معصوم کمسن بچے خوشحالی٬ترقی اور آزادی سے اپنی زندگی گزارنا چاہتے ہیں اور اُن سے یہ حق کوئی بھی نہیں چھین سکتا ہے۔ ہم اپنی سر زمین کشمیر کو جنگ کا میدان بنانے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دینگے٬ہم پُر امن لوگ ہیں اور پُرامن طریقے سے کشمیر مسلے کا حل چاہتے ہیں جس کا احترام کیا جائے۔

(جاری ہے)

بلال احمد کوٹا کو عمر قید کی سزا پر اپنے گہرے دُکھ کا اظہار کرتے زمردہ حبیب نے کہا بھارتی جو ڈیشل سسٹم کشمیری نظربندوں کے لئے حد درجہ ہوسٹیل ہے ٬وہاں کسی بھی کشمیری کو انصاف نہیں مل سکتا ہے اور آج تک کئی محبوسین کے افراد خانہ اپنے عزیز نظربندوں کی راہ تکتے اس دنیا سے چل بسے اور اُنہیں اپنے مقید بیٹیوں کا آخری ملاقات نصیب نہ ہوئی۔

زمردہ حبیب نے کہا کہ بلال احمد کوٹا جو پچھلے گیارہ سالوں سے بنگلور کی جیل میں مقید ہے ٬کے والد اپنے بیٹے کا انتظار کرتے اس دنیا سے رخصت ہوگئے اسی طرح علی محمد بٹ کی والدہ اور والد٬ مرزا نثار اور لطیف احمد وازہ کے والد بھی اسی طرح اپنے عزیزںکی رہائی کا انتظار کرتے کرتے انتقال کر گئے ٬ اسیران کشمیر کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے اپنے پریس بیان میں کہا کہ بھارت کے مختلف جیلوں میں ہمارے جوان تعصب کا شکار ہورہے ہیں٬ عرصہ دراز سے بلا جواز نظربندوں کو جو بھارت کے مختلف جیلوں اور انڑاگیشن سینٹروں میں مقید ہیں٬کی ضمانتیں بار بار رد کرنا نظربندوں کے حقوق کی بد ترین پا مالی ہے۔

صرف 99 دنوں میں 8000بے گناہ افراد و ہماے عزیز نونہال کو مختلف جیلوںو اذیت خانوں میں قید کر کے اُنہیں جسمانی و ذہنی طور پریشان کیا جا رہا ہے اوراسطرح کئی کم سن لڑکوں و نو جوانوں کا مستقبل مخدوش و تاریک بنایا جارہا ہے ٬ اس انسانیت سوز وغیر جمہوری عمل کو حکومت نے ہر حال میں ترک کرنا ہوگا۔زمردہ حبیب نے سیاسی انتقام گیری کا شکار ہورہے ہماری نسل کی بلا جواز اسیری کو مزید دراز کیا جا رہا ہے ٬ اورعدالتی حکمنامے کے با وجود اُن کی رہائی عمل میں نہ لانا انسانی جانوں و عدلیہ کی توہین ہے۔

پی ۔ایس۔اے کے تحت گرفتار کئے گئے کم سن لڑکوں وسیاسی نظر بندوں کی رہائی کے مطابے کو دہراتے کہا کہ قیدیوں کے حقوق کی پاسدار کو یقینی بنایا جائے۔ اورکشمیر کے باہر بھارت کے مختلف جیلوں میں مقید اسیران کشمیر کو کشمیر کے جیلوں میں منتقل کیا جائے تاکہ اُن کے لواحقین اپنے عزیز نظربندوں کی آسانی سے قانونی سہولیات پہنچا سکے ا ورملاقی ہوسکیں۔ زمردہ حبیب نے انٹرنیشنل کمیونٹی و ریڈ کراس تنظیم سے نظربندوں کی حالت زار کا جائیزہ مزید سنجیدہ لینے اور اُن کی رہائی ممکن بنانے کی اپیل کی -