محکمہ پولیس سے 119 تربیت یافتہ ملازمین کی فراغت ظالمانہ اقدام ہے ٬ْ منیر اختر سلہریا

متاثرہ پولیس ملازمین کو خالی آسامیوں پر مستقل کیا جائے ٬ْ میڈیا سے گفتگو میں مطالبہ

پیر 17 اکتوبر 2016 16:42

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2016ء) سابق امیدوار اسمبلی اور تحریک انصاف آزاد کشمیر کے مرکزی راہنما منیر اختر سلہریا نے محکمہ پولیس سے 119 تربیت یافتہ ملازمین کی فراغت کو ظالمانہ اقدام قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ متاثرہ پولیس ملازمین کو خالی آسامیوں پر مستقل کیا جائے ٬ْمحکمہ پولیس میں اس وقت سو سے زائد خالی آسامیاں موجود ہیں ۔

حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے ساڑھے 22 ارب روپے کے اوور ڈرافٹ کا پراپیگنڈا بے بنیاد ہے حکومت کا اوور دڈرافٹ وہی ہے جو سٹیٹ بینک کا ہے سٹیٹ بینک کے اوور ڈرافٹ کی کل رقم ساڑھے 4 ارب روپے ہے سابقہ حکومتوں نے ریاستی ادارہ جات کے جو اثاثہ جات استعمال میںلائے ہیں ۔ ان کی ذمہ دارموجودہ حکومت نہیں ۔

(جاری ہے)

ریزور اثاثے حکومتی شاہ خرچیوں پر صرف کرنے والوں کا تعین کر کے ان کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی جارہی ۔

حکومت آزاد کشمیر اوور ڈرافٹ کو اپنی ناکامیاں چھپانے کے لئے سیاسی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کر رہی ہے ۔ میڈیاسے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا ایم سی ڈی پی میں تعینات پولیس اہلکاران کی فراغت انتہائی ظالمانہ اقدام ہے ۔ فارغ کیے گئے پولیس ملازمین کو 6 ماہ کی اضافی تربیت دی گئی۔اور یہ تمام اہلکاران کمانڈو ہیں ۔ ان ملازمین کو بیک جنبش قلم فارغ کردینا معاشرے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے خدانخواستہ یہ تربیت یافتہ بے روزگار نوجوان سماج دشمن عناصر کے ہتھے چڑھ گئے تو پھر انھیں کنٹرول کرنا حکومت کے بس کی بات نہیں ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت بتائے کہ ریگولر فورس یمں کنٹریکٹ پرکس آئین و قانون کے تحت بھرتیاں کی گئیں وہ کونسا قانون ہے جس کے تحت ریگولر فورس میں کنٹریکٹ بھرتیاں کی گئیں ۔ حکومت آزاد کشمیر اپنی ناکامیاں چھپانے کے لئے ابتدائی ایام میں ہی ہتھکنڈوں پر مجبور ہو گئی ہے حکومت آزاد کشمیر کو اس وقت وزارت امور کشمیر اور وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی کی طرف سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے برجیس طاہر اور آصف کرمانی نے حکومت آزاد کشمیر کے لئے مشکلات پیدا کر رکھی ہیں جملہ فنڈز روک لئے گئے ہیں اور حکومت آزاد کشمیر سارا غصہ عوام پر نکال رہی ہے لیگی حکومت اگر اپنا بجٹ لینے میں بھی ناکام ہے تو پھر اس حکومت کے قیام کا کوئی اخلاقی اور سیاسی جوازنہیں ۔

متعلقہ عنوان :