دختران ملت اور لبریشن فرنٹ (آر) کی طرف سے کالے قانون پی ایس اے بارے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی تشویش کا خیرمقدم

کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے گرفتاریوں کے بعد نہتے کشمیریوں پرکالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے نفاذ سے مقبوضہ علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول قائم کر رکھا ہے‘بیرسٹرعبدالمجید ترمبو

پیر 17 اکتوبر 2016 13:31

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2016ء)مقبوضہ کشمیرمیںدختران ملت نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے حالیہ بیانات جن میں انہوںنے جموںوکشمیر میں رائج کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ پر شدید تشویش کااظہار کیا ہے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ ناانصافی اور لاقانونیت پر مبنی ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق دختران ملت کی جنرل سیکریٹری ناہیدہ نسرین نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل ٬ انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس اور ہیومن رائٹس واچ کے حالیہ مشترکہ بیان کوحوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت اور اس کے مقامی آلہ کار کشمیری عوام کو مسلسل خوف و ہراس میں مبتلا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بھارتی فورسز نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ہزاروں افراد کو غیر قانونی طورپر نظربند کر رکھا ہے ٬جس کی دنیا بھر میں مذمت کی جانی چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی فہمیدہ صوفی کے ہمراہ اسی کالے قانون کے تحت بارہمولہ سب جیل میں نظربند ہیں۔ناہیدہ نسرین نے کہاکہ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے انسانی حقوق کی پامالیوں کے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ایک ایسے وقت میں جب بھارتی فورسز کشمیرمیں خواتین ٬ بچوں ٬نوجوانوںاور معمرافراد کو غیر قانونی طورپر نظربندکررہی ہیں انسانی حوق کی بین الاقومی تنظیموںکی طرف سے تشویش کا اظہار ایک نیک شگون ہے۔ ادھر جموںوکشمیر لبرین فرنٹ (آر) کے سرپرست اعلیٰ بیرسٹر عبدالمجید ترمبو نے بھی ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل٬انٹر نیشنل کمیٹی آف جیورسٹس اور ہیومن رائیٹس واچ کے مشترکہ بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے گرفتاریوں کے بعد نہتے کشمیریوں پرکالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے نفاذ سے مقبوضہ علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول قائم کر رکھا ہے اور مختلف حیلے بہانوں سے نوجوانوں اور بچوں کو گرفتار کیاجارہا ہے۔

واضح رہے کہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کسی بھی شخص کو عدالت میںپیش کئے بغیر دو برس تک غیر قانونی طورپر حراست میں رکھا جاسکتا ہے ۔