جمعیت علماء اسلام خداکی زمین پر خداکے نظام کی داعی ہے‘ پارٹی رہنما ئوں کا تقریب سے خطاب

پیر 17 اکتوبر 2016 12:56

اسلام آباد٬مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 اکتوبر2016ء) آل جموں وکشمیرجمعیت علماء اسلام خداکی زمین پر خداکے نظام کی داعی ہے۔دفاع پاکستان اور نظریہ پاکستان کے لیے دینی مدارس اور علما کا کردار قابل ستائش ہے۔بھارتی جاحریت کا بھر پور جوب دیا جا ئے ۔24 اکتوبر کو مظفراباد میں نظام مصطفی عزم آزادی کانفرنس جبکہ27 اکتوبر کو بھاری جاحریت اور غاضبانہ قبضہ کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا۔

جنرل راحیل شریف کا بھارت کی جارحیت کے جواب میں کشمیر کے اگلے مورچوں پر آکر جوانوں کی حوصلہ افزائی قابل تحسین اور جرات مندانہ بیان قومی امنگوں کا ترجمان ہے۔ دہشتگردی اور کرپشن کے خلاف موثر اقدامات کیے جائیں۔ بھارت کے غاصبانہ اقدامات کے خلاف پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح افواج پاکستان کی پشت پر ہیں ۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ کے ساتھ اتحاد اعلیٰ مقاصد کے لیے ہے ٬منصب سے کوئی دلچسپی نہیں۔

تاہم میرٹ کی بالا دستی اورطے شدہ امور میں عدم دلچسپی کی صورت میں احتجاج کا حق محفوظ رہے گا ۔ میرٹ کے خلاف کی جانے والی تمام تقرریاں منسوخ کی جائیں۔سابقہ دورمیں لوٹ مار کرنے والے آفیسران سمیت تمام کرپٹ عناصرکا احتساب کیاجائے٬ تاکہ کرپشن کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے ۔ ان خیالات کااظہار آل جموں وکشمیر جمعیت علماء اسلام راولپنڈی اسلام آباد کے تربیتی کنونشن میں کیاگیا۔

کنونشن کی صدارت امیرمرکزیہ مفتی اعظم آزادکشمیرمولانامحمدرویس خان ایوبی نے کی۔ جبکہ کنونشن میں مرکزی سیکرٹری جنرل مولاناقاضی محمودالحسن اشرف ٬ڈویژنل امیرمولاناقاضی منظورالحسن ٬مولاناقاری عبدالرئوف عثمانی امیر راولپنڈی ٬ مفتی محمداختر امیرضلع مظفرآباد ٬ مولانا غلام رسول ٬ مولانا طاہر حامد (اسلام آباد )٬ مولانا قاری غلام رسول ٬قاری محمد فرید ٬ مولانامحمدادریس٬ مولانافضل الرحمان٬ مولانامحمدابراہیم ٬مولاناعبدالصبور ٬مولانا محمد ارشد٬٬ مفتی محمدیونس ٬ مولاناساجد محمود سمیت کثیرتعدادمیں جماعتی اراکین نے شرکت کی۔

اس موقع پر مدرسہ صفہ تحفیظ القرآن کا افتتاح بھی کیا گیا۔جبکہ متعددحضرات نے مختلف جماعتوں سے مستغفی ہو کر جے یو آئی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔اورکنونشن میں اتفاق رائے سے مفتی اختر کو ضلع اسلام آباد کا امیر٬مولانا محمد ریاض کو سینئر نائب امیراور مولانا محمد ارشد کو جنرل سیکرٹری منتخب کیا گیا۔ کنونشن میں میں رکنیت سازی کے عمل کو تیز ترکرنے اور بلدیاتی انتخابات میں بھرپور شرکت کرنے کے عزم کااظہار کیاگیا۔

کنونشن میں وزیراعظم کیطرف سے بلدیاتی انتخابات جلداز جلد کرانے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے انتخابات کے لیے موجودہ چیف الیکشن کمشنرہی کی سربراہی میں نئی حلقہ بندیاں کرنے اورانتخابی فہرستوںمیں رہ جانے والے ووٹوں کے اندراج کاسلسلہ شروع کرنے ٬ اور ضابطہ اخلاق سے آگاہی کے لیے الیکشن کمیشن کیطرف سے ڈویژنل سطح پر تربیتی پروگرام ترتیب دینے کامطالبہ کیاگیا۔

کنونشن میں تمام اداروں میں غیرحاضر اور جعلی اسنادپربھرتی ہونے والے ملازمین اور آفیسران کااحتساب کرنے اور انکے بجائے اہل ٬ امین اور دیانتدارتعلیم یافتہ افراد کومامورکرنے کا مطالبہ کیاگیا۔ اجلاس میں محکمہ اموردینیہ آزادکشمیر کی زبوں حالی پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے تمام اضلاع اور تحصیلوں میں ضلع وتحصیل مفتیوں کی اسامیاں تخلیق کرنے اور تحصیل قاضی اور تحصیل مفتی اورسب جج کے لیے پبلک سروس کمیشن کے ذریعے تقرریاں کرنے اورانھیں یکساں مراعات دینے کابھی مطالبہ کیاگیا۔

کنونشن میں زکوة وعشر کے چیئرمین اورملازمین کی تنخواہیں زکوة کے بجائے نارمل میزانیہ پرمنتقل کرنے اورزکوة وعشرکو شریعت کے بتائے ہوئے حدود میں صرف کرنے کی اپیل کی گئی ۔ کنونشن میں مظفرآبادمیں زلزلہ سے متاثرہ تعلیمی اداروں اور سڑکوں کے فنڈز کو وفاقی حکومت اورصدر اور وزیراعظم ہائوس پر خرچ کرنے پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے زیرتعمیرایوان صدر کوخواتین یونیورسٹی اور ایوان وزیراعظم کو میڈیکل کالج کے کنٹرول میں دینے کامطالبہ کیاگیا۔

متعلقہ عنوان :