وزیراعظم کا 2013 کے انتخابات کے موقع پر اندھیرے دور کرنے کا قوم سے کیا گیا وعدہ پورے ہونے کا وقت آگیا ہے‘ آئندہ 2 برسوں میں ملک میں توانائی منصوبوں کی تکمیل سے اندھیرے ہمیشہ کیلئے چھٹ جائیں گے‘46 ارب ڈالر کا تاریخ ساز سرمایہ کاری پیکیج وزیراعظم کی قیادت پر چین کے بھرپور اعتماد کا مظہر ہے‘دھرنوں اور احتجاج کی سیاست کے ذریعے ترقی کا راستہ روکنا ایک بڑا جرم اور پاکستان کے 20 کروڑ عوام کے ساتھ ظلم ہے‘ اسلام آباد بند کرنے کی باتیں کرنے والے پاکستان کی ترقی کے مخالف ہیں٬ باشعور عوام کسی کو ترقی کی راستہ روکنے نہیں دیں گی

وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کا صوبہ بھر کے مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدور اور جنرل سیکرٹریز کے اجلاس سے خطاب

اتوار 16 اکتوبر 2016 22:30

�اہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اکتوبر2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے اور آج کا پاکستان 2013 کے مقابلے میں معاشی طو رپر مضبوط ٬ مستحکم اور پرامن ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کا 2013 کے انتخابات کے موقع پر اندھیرے دور کرنے کا قوم سے کیا گیا وعدہ پورا ہونے کا وقت آ گیا ہے۔

انشاء اللہ 2018 میں ملک میں توانائی کے منصوبوں کی تکمیل سے اندھیرے ہمیشہ کیلئے چھٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنوں اور احتجاج کی سیاست کے ذریعے ترقی کا راستہ روکنا ایک جرم اور پاکستان کے 20 کروڑ عوام کے ساتھ بڑا ظلم ہے۔ عوام کسی کو بھی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے اور خود ایسے عناصر کا محاسبہ کریں گے۔

(جاری ہے)

سی پیک پاکستان کیلئے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔

اس کی مخالفت دراصل پاکستان کی ترقی کی مخالفت ہے۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار آج یہاں ماڈل ٹائون میں صوبہ بھر کے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدور اور جنرل سیکرٹریز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سی پیک کے تحت 36 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری توانائی کے منصوبوں میں ہو رہی ہے۔ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت سندھ٬ بلوچستان٬ کے پی کے٬ پنجاب سمیت ملک بھر میں بجلی کے منصوبے لگ رہے ہیں اور اس سرمایہ کاری پیکیج سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والا صوبہ سندھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پندرہ سولہ سال سے جاری لوڈشیڈنگ نے قومی معیشت کا جنازہ نکال دیا تھا۔چین نے مشکل وقت میں پاکستان کا ہاتھ تھام کر دوستی کا حق نبھایا ہے۔ 46 ارب ڈالر کا تاریخ ساز سرمایہ کاری پیکیج وزیراعظم محمد نواز شریف کی قیادت پر چین کے بھرپور اعتماد کا مظہر ہے۔ انہو ںنے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین غیرمشروط دوستی کا رشتہ ہے اور چین نے مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان کے ساتھ جس طرح دوستی نبھائی ہے دنیا کی تاریخ میں وفا اور دوستی نبھانے کی ایسی مثال کم ہی ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت شفاف اور معیاری تکمیل کو یقینی بنایا ہے۔مخالفین ترقیاتی منصوبوں میں ایک دھیلے کی بھی کرپشن ثابت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت لگنے والے منصوبوں کی رفتار پر چین نے بھی بھرپور اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں گیس کی بنیاد پر توانائی منصوبوں کا پلان مرتب کیا گیا اور پنجاب میں گیس کی بنیاد پر 3600 میگاواٹ کے منصوبوں پر بھی تیز رفتاری سے کام جاری ہے۔ گیس کی بنیاد پر لگنے والے ان منصوبوں میں قوم کے 112 ارب روپے بچائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 1320 میگاواٹ کا ساہیوال کول پاور پلانٹ اڑھائی سال کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہونے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم پاور پراجیکٹ 2005 میں شروع ہوا اور اس منصوبے پر ابھی تک کام جاری ہے۔ اس منصوبے سے 985 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔ پہلے اس کا تخمینہ 80 ارب روپے لگایا گیا تھا اور اب تک اس کی لاگت ساڑھے چارسو ارب تک پہنچ گئی ہے۔ نیلم جہلم پاور پراجیکٹ میں تاخیر کی بدولت منصوبے پر 370 ارب روپے اضافی لگ چکے ہیں۔اس سے بڑا ظلم پاکستان کے غریب عوام کے ساتھ کوئی اور ہو نہیں سکتا۔

ماضی میں کوئی ایسا منصوبہ نہیں جو بروقت مکمل ہوا ہو۔ اس منصوبے پر لگنے والے 370 ارب روپے کی اضافی رقم سے ملک میں کئی ہسپتال٬ تعلیمی ادارے اور سڑکیں بن سکتی تھیں۔ سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والوں نے قوم کے ساتھ یہ ظلم کیا ہے۔ نندی پور پاور پراجیکٹ کی مشینری بھی اسی لئے 3 سال تک کراچی کی بندرگاہ پر گلتی سڑتی رہی کہ یہ منصوبہ پنجاب میں لگنا تھا۔

دوسری طرف بھکی پاور پلانٹ ہے جس پر 60 ارب روپے لاگت آئے گی اور اس سے 1170 میگاواٹ بجلی حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ گدو پاور پراجیکٹ مشرف کے دور میں شروع ہوا اور زرداری کے دور حکومت میں مکمل ہوا۔ اس پراجیکٹ پر انہی امریکی اور چینی کمپنیوں نے کام کیا جو آج بھیکی پاور پلانٹ پر کام کر رہی ہیں۔ اس وقت اس منصوبے پر 9 لاکھ ڈالر فی میگاواٹ بجلی کا نرخ طے ہوا تھا جبکہ آج یہی کمپنیاں ساڑھے چار لاکھ ڈالر فی میگاواٹ کے نرخ پر بھکی پاور پلانٹ لگا رہی ہیں۔

یہ کوئی جادوگری نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی کمال مہربانی اور نیک نیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1320 میگاواٹ کے کول پاور پلانٹ دنیا بھر میں 4 سے 5 سال کی مدت میں مکمل ہوتے ہیں جبکہ ساہیوال کول پاو رپلانٹ اڑھائی سال کی ریکارڈ میں مکمل ہونے جا رہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس منصوبے پر ایک خاندان کے افراد اور دردمند پاکستانی کام کر رہے ہیں جو بجلی کو ترسی ہوئی قوم کا خواب پورا کرنے کیلئے دن رات ایک کئے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ مدت سے پہلے مکمل کرکے نئی تاریخ رقم کر رہی ہے۔ محنت٬ نیت٬ امانت اور دیانت کامیابی کا راز ہے اور انہی سنہری اصولوں کو اپنا کر ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میںدھرنوں اور احتجاج کی سیاست نے قومی معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچایا۔ اگر اس وقت دھرنے نہ دیئے جاتے تو شاید کئی منصوبے اب تک مکمل ہوچکے ہوتے۔

انہو ںنے کہا کہ آج اسلام آباد بند کرنے کی باتیں کرنے والے پاکستان کی ترقی کی مخالفت کر رہے ہیں۔ پاکستان کے باشعور عوام کسی کو بھی ترقی کی راستہ روکنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں ’’پنجاب سپیڈ ‘‘ صرف پنجاب کا نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کا اعزاز ہے۔ سی پیک کے منصوبوں کی خارجی اور اندرونی سطح پر مخالفت ہو رہی ہے اور اتحاد کی قوت سے ا س منصوبے کو کامیاب بنانا ہے۔

مسلم لیگی رہنما و رکن قومی اسمبلی حمزہ شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کا بحران اور دہشت گردی کا خاتمہ اور ملک کو دیگر مسائل سے نجات دلا کر عوام کی عدالت میں سرخرو ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی کامیابی اس بات کی متقاضی ہے کہ عوام کی خدمت بڑھ چڑھ کر کی جائے۔ انہو ںنے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کئے گئے اقدامات بارآور ثابت ہو رہے ہیں۔

کراچی کے حالات بہتر ہوئے ہیں۔ پارٹی عہدیداروں نے ترقیاتی منصوبوں کی تیز رفتاری سے تکمیل پر شہبازشریف کو زبردست خراج تحسین کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے صوبے کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے جو اقدامات کئے ہیں ٬ ان کی جتنی بھی ستائش کی جائے کم ہے۔پنجاب حکومت کے تمام منصوبے شفافیت اور معیار کے اعتبار سے اپنی مثال آپ ہیں۔ اجلاس میں وفاقی وزیر مملکت بلیغ الرحمن٬ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ٬ صوبائی وزراء ٬ اراکین قومی و صوبائی اسمبلی٬ صوبائی سیکرٹری جنرل راجہ اشفاق سرور٬ سینئر رہنما و ممبر قومی اسمبلی محمد حمزہ شہباز اور سینئر پارٹی رہنمائوں نے اجلاس میں شرکت کی۔