ملک کا چوتھا جوہری توانائی 340 میگاواٹ منصوبہ

چشمہ یونٹ تھری کو کامیابی کے ساتھ نیشنل گرڈ سے منسلک کر دیا گیا ہے٬پاکستان اٹامک انرجی کمیشن

اتوار 16 اکتوبر 2016 20:30

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2016ء) چشمہ کے مقام پر ملک کے چوتھے جوہری توانائی کے 340 میگاواٹ توانائی کی پیداواری صلاحیت کے منصوبے چشمہ یونٹ تھری (سی تھری) کو کامیابی کے ساتھ نیشنل گرڈ سے منسلک کر دیا گیا۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) نے یہ انکشاف یہاں اتوار کو کیا ہے۔ کمیشن کے ذرائع نے ملک کے چوتھے جوہری توانائی کے منصوبے چشمہ یونٹ تھری کی نیشنل گرڈ میں شمولیت پر قوم کو مبارکباد دی اور کہا کہ اس منصوبہ سے ٹرائل کی بنیاد پر نیشنل گرڈ کو بجلی کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ مختلف سیفٹی اور فنکشنل ٹیسٹوں کے بعد یہ پلانٹ دسمبر 2016ء کے پہلے 15 روز میں توانائی کی مکمل پیداوار دینا شروع کر دے گا اور مکمل پاور گرڈ کنکشن کے باضابطہ افتتاح کی تقریب دسمبر میں منعقد ہو گی۔

(جاری ہے)

پی اے ای سی کے چیئرمین محمد نعیم نے اس اہم سنگ میل کو عبور کرنے کے موقع پر ایک مرتبہ پھر اعادہ کیا کہ پی اے ای سی کے سائنسدان٬ انجینئرز اور ٹیکنشنز ملک کیلئے توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے مقررہ اہداف مکمل کرنے کیلئے انتھک محنت کر رہے ہیں۔

انہوں نے اعتراف کیاکہ ان اہداف کے حصول میں حکومت اور سٹریٹجک پلان ڈویژن کا مکمل تعاون حاصل ہے۔ پاکستان کا پہلا جوہری پلانٹ کراچی اٹامک نیوکلیئر پاور پلانٹ (کنوپ) 44 برس سے کام کر رہا ہے جبکہ چشمہ کے مقام پر چشمہ ون اور چشمہ ٹو گنجائش سے 90 فیصد زائد توانائی پیدا کر رہے ہیں۔ یہ پاور یونٹ ملک کے توانائی کے تمام بہترین پلانٹس میں شامل ہیں۔ یہ پاور پلانٹ نیشنل گرڈ کو تقریباً 600 میگاواٹ بجلی مہیا کر رہے ہیں جو توانائی کی بڑی گنجائش والے دو پاور پلانٹس کے ٹو اور کے تھری کراچی میں زیر تعمیر ہیں اور دونوں منصوبے بالترتیب 2020ء اور 2021ء میں مکمل ہو جائیں گے۔