اسٹیٹ بینک کے مختلف شعبوں کو کراچی سے منتقل کر نے کے خلاف بھر پور مہم چلائی جائے گی جماعت اسلامی کا فیصلہ

اتوار 16 اکتوبر 2016 20:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 اکتوبر2016ء) جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے مختلف شعبوں کو کراچی سے منتقل کئے جانے کے فیصلے کے خلاف بھر پور احتجاجی مہم چلائی جائے گی ٬حکومت کا یہ عاقبت نا اندیشانہ فیصلہ ملک کی معیشت کو تباہ کر نے اور کراچی کے تاجروں اور صنعتکاروں کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے ٬جماعت اسلامی تاجروں اور صنعتکاروں کو تنہا نہیں چھوڑے گی ٬اس بات کا فیصلہ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر صدارت پاکستان بزنس فورم اور آل پاکستان اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کے رہنمائوں اور جماعت اسلامی کراچی کے ذمہ داران کے اہم اجلاس سے میں کیا گیا ٬اجلاس میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو اس اہم معاملے پر حکمتِ عملی مرتب کرے گی اور اس مہم کو بھر پور طریقے سے چلانے کے لیے منصوبہ بندی کرے گی ٬کمیٹی کے سربراہ خلیفہ انوار احمد ہوں گے٬ جبکہ دیگر ممبران لیاقت عبد اللہ ٬شکیل ہاشمی ٬انجینئر عبد العزیز اور محمود حامد شامل ہوں گے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے شادی کے موقع پر ون ڈش کی پابندی اور شادی ہال رات دس بجے بند کرنے کے احکامات کا خیر مقدم کیا گیا لیکن کہا گیا کہ اس سے قبل بھی یہ پابندیاں لگتی رہیں ہیں لیکن ان پر حکومت عملدرآمد نہ کراسکی اب بھی یہ پابندی لگائی گئی ہے لیکن اس کو پولیس کے لیے محض رشوت کا ذریعے نہ بننے دیا جائے ۔حافظ نعیم الرحمن نے اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے مزید کہا کہ مالیاتی اداروں کے مرکزی دفاتر ٬ بینکوں کے دفاتر اور بین الاقوامی کمپنیوں کے دفاتر بھی کراچی میں واقع ہیں ۔

جبکہ ملک کی بڑی بندر گاہ بھی کراچی شہر میں ہی واقع ہے ۔ ایسے میں اسٹیٹ بنک کے شعبہ جات کی لاہور منتقلی غیر دانشمندانہ اقدام ہوگا ۔تاجر اسے پہلے ہی مسترد کرچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی ملک کی اقتصادی شہہ رگ اور معاشی حب ہے ۔ صنعتی ٬ تجارتی اور مالی مرکز کا حامل یہ شہر وفاق کو 65سے 70تک ریونیو ادا کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے تاجر پہلے ہی بد امنی اور بھتہ خوری کی وجہ سے سخت مشکلات کا شکار ہیں ۔

شہر کے تاجروں کی بڑی تعداد امن و امان کی ابتر صورتحال کہ وجہ سے بیرون شہر اور بیرون ملک منتقل ہوگئے ٬ شہر سے صنعت کار مسلسل کوچ کررہے ہیں ایسے میں تجارتی وصنعتی مواقع اور سرگرمیوں کو فروغ دینے کے بجائے تاجروں کے لیے حوصلہ شکن اقدامات اٹھانا اقتصادی پہیہ کو شدید جام کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اسٹیٹ بنک کے شعبہ جات کی لاہور منتقلی کے فیصلے سے باز رہے٬حافظ نعیم الرحمن نے مارکٹیں شام 7بجے بند کرنے کے فیصلے کے بارے میں کہا کہ اس فیصلے پر مارکیٹ کی انجمنوں کو اعتماد میں لے کر کوئی فیصلہ کیا جائے ٬جبر کی بنیاد پر کوئی فیصلہ نہ کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :