ایم کیو ایم لندن کو بات عوام تک پہنچانے کا حق ہے ٬ْ خالد مقبول صدیقی

ہم متحدہ کو ٹوٹنے سے بچانا چاہتے تھے جس میں کافی حد تک کامیاب ہوئے ٬ْ ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم پاکستان

اتوار 16 اکتوبر 2016 13:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اکتوبر2016ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہ اہے کہ متحدہ کی لندن قیادت کو پریس کانفرنس کے ذریعے بات عوام تک پہنچانے کا حق حاصل ہے اور انہیں مکمل اختیار ہے کہ وہ جو مناسب سمجھیں وہ کرسکتے ہیں۔ایک انٹرویو میں خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ جو فیصلہ ایم کیو ایم پاکستان نے کیا وہ 22 اگست کی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے کیا گیاکیونکہ ہم متحدہ کو ٹوٹنے سے بچانا چاہتے تھے جس میں کافی حد تک ہم کامیاب ہوئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ سمجھ رہے تھے کہ ایم کیو ایم اب تقسیم ہوجائیگی لیکن ہم نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا کر واضح طور پر پیغام دے دیا کہ متحدہ قومی موومنٹ ایک محب وطن جماعت ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ جو کچھ ایم کیو ایم پاکستان اس وقت زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے کررہی ہے اس کا مقصد ناصرف متحدہ٬ بلکہ اس کے ووٹرز کو بھی تقسیم ہونے سے بچانا ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ اب اس بات کا فیصلہ قوم کو کرنا ہے کہ 23 اگست کا فیصلہ درست تھا یا پھر غلط۔انھوں نے کہا کہ جب لندن قیادت سے دستبرداری کا فیصلہ کیا گیا تو وہ اس میں شامل نہیں تھے اور کسی جگہ پر روپوش تھے٬ لہذا کچھ ہم سے غلطیاں بھی ہوئی ہیں اور جس وقت یہ فیصلہ کیا گیا تو جو ہمارے رویے تھے اس بھی لندن قیادت اور خود الطاف حسین باخوبی واقف تھے۔

انہوںنے کہاکہ ہم تو ہمیشہ یہ کہتے آئے ہیں کہ الطاف حسین سے کافی لمبا تعلق رہا ہے وہ ہی پارٹی کے بانی ہیں اور رہیں گے اور ہم نے صرف جو کچھ 22 اگست کو ہوا اس کی مخالف کی تھی۔متحدہ رہنما نے کہاکہ اب تک کی صورتحال کے مطابق ووٹرز ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت سے رجوع کررہے ہیں اور اسی کو اپنی حقیقی قیادت سمجھتے ہیں لیکن آگے کیا ہوگا وہ آنے والا وقت ہی بتائے گا