الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے سینیٹ ٬ْقومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 336اراکین کی رکنیت معطل کردی

سینیٹ کے 22 ارکان اور قومی اسمبلی کے 66 ارکان ٬ْ پنجاب 137٬ْ سندھ 49٬ْ کے پی کے 49اور بلوچستان اسمبلی کے 13ارکان کی رکنیت معطل کی گئی معطل کئے گئے ارکان میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ٬ْ شیخ رشید احمد ٬ْ وفاقی وزیر خرم دستگیر خان ٬ْ سائرہ افضل تارڑ ٬ْ طارق فضل چوہدری شامل

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 19:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2016ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے سینیٹ ٬ْقومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 336اراکین کی رکنیت معطل کردی ہے۔ہفتہ کو حاصل ہونے والی دستاویز کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 336 پارلیمنٹرین کی رکنیت معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔الیکشن کمیشن کے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق سینیٹ الیکشن ایکٹ کے سیکشن 25 اے کے تحت کارروائی کرتے ہوئے سینیٹ کے 22 ارکان اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 42 اے کے تحت قومی اسمبلی کے 66 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ الیکشن ایکٹ کے سیکشن 42 اے کے تحت ہی پنجاب اسمبلی کے 137٬ سندھ اسمبلی کے 49٬ خیبرپختونخوا (کے پی) کے اسمبلی کے 49 اور بلوچستان اسمبلی کے 13 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے پر الیکشن کمیشن نے جن سینیٹرز کی رکنیت معطل کی ہے٬ ان میں سینیٹر نسرین جلیل٬ سینیٹر عطاء الرحمان٬ سینیٹر نہال ہاشمی٬ سینیٹر سلیم ضیا٬ سینیٹر سعید غنی اور سینیٹر بیرسٹر سیف شامل ہیں۔

قومی اسمبلی کے جن ارکان کی رکنیت معطل کی گئی ہے٬ ان میں عائشہ گلا لئی٬ عارف علوی٬ خالد مقبول صدیقی٬ علی رضا عابدی اور مائزہ حمید٬ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی٬ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ٬ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا٬ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد٬ پیر امیر حسنات ٬ْ طلال چوہدری ٬ْ وفاقی وزیر خرم دستگیر ٬ْ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ ٬ْ وزیر مملکت طارق فضل چوہدری سمیت 336اراکین شامل ہیں۔

واضح رہے کہ تمام پارلیمنٹیریز کو ہر سال ستمبر کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو جمع کرانا ہوتی ہیں۔خیال رہے کہ 15 اکتوبر 2014 کو بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے اراکین پارلیمنٹ و صوبائی اسمبلی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 200 سو سے زائد کی رکنیت معطل کردی تھی۔