بھارت کے معاندانہ رویے اورایجنڈے کی وجہ سے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اورتجارتی واقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے کوششوں کو نقصان پہنچ رہاہی

سارک چیمبرز کے نائب صدر افتخارعلی ملک کی پاکستان فرنیچر کونسل کے وفد سے گفتگو

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 19:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 اکتوبر2016ء) سارک چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے نائب صدر افتخارعلی ملک نے کہاہے کہ بھارت کے معاندانہ رویے اورایجنڈے کی وجہ سے جنوبی ایشیا کے خطے میں پائیدار امن اورتجارتی واقتصادی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے کوششوں کو نقصان پہنچ رہاہے۔انہوں نے یہ بات گزشتہ روز پاکستان فرنیچرکونسل کے سربراہ میاں کاشف اشفاق کی قیادت میں ایک اعلی سطح کے وفد سے ملاقات میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ سارک کو اپنے مفادات کیلئے یرغمال نہیں بنایا جانا چاہیے٬ انہوں نے تمام رکن ممالک پر زور دیا کہ دوطرفہ تجارت کے فروغ اور خطے سے غربت کے خاتمے میں مدد کے ذریعے سماجی انصاف کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں 30 فیصد بچے غربت کی لکیر کے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں٬ فریقین کو غربت کے خاتمے کیلئے اپنے وسائل بروئے کار لانے چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی جنوبی ایشیا کیلئے ایک سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر کے عوام کی خواہشات کا احترام کرنا چاہیے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کا حق دینا چاہیے۔ انہوں نے یہ بات واضح کی کہ جنوبی ایشیا میں سیاسی مذاکرات کیلئے اب بھی ایک اہم فورم ہے۔ انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ خطے میں تنا? کم کرنے کیلئے اپنے کردار ادا کرے۔

انہوں نے وزیر اعظم محمد نواز شریف کو بھی سراہا جنہوں نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے غربت اور جہالت کیخلاف جنگ کے بیان کے ردعمل میں کہا تھا ان چیلنجز سے خون اور گولیوں کے ساتھ نہیں نمٹا جاسکتا۔ اس موقع پر پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ ممالک اور خطوں کے درمیان رابطوں سے خطے میں ترقی کی نئی راہیں اور مواقع میسر آئیں گے٬ ویزا فری جنوبی ایشاء کیلئے کام کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سارک سیاسی تعاون کو فروغ دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارک خطے میں تنا? ختم کرنے کیلئے جنوبی ایشاء کے رہنمائوں کے درمیان بات چیت کیلئے بھی ایک فورم ہے۔

متعلقہ عنوان :