پاکستان اور آذربائیجان مشترکہ اہداف کے حصول کیلئے دوطرفہ اور کثیر الجہت سطوں پر مل کر کام کریں گی

وزیراعظم نوازشریف کی آذربائیجان کی پارلیمنٹ ملی مجلس کے سپیکر سے گفتگو

ہفتہ 15 اکتوبر 2016 19:18

باکو ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2016ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان اور آذربائیجان مشترکہ اہداف کے حصول کیلئے دوطرفہ اور کثیر الجہت سطوں پر مل کر کام کریں گے۔ ہفتہ کو آزربائیجان کی پارلیمنٹ ملی مجلس کے سپیکر اوگتے اوسادوف سے اپنے وفد کے ہمراہ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ قیادت کی سطح پر دونوں ملکوں کے درمیان رابطوں سے دوطرفہ اقتصادی ٬ دفاعی اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ ملے گا۔

ملاقات کے دوران آذربائیجان کے سپیکر نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مشترکہ تاریخ اور ثقافت پر مبنی برادرانہ تعلقات ہیں آپ کے دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات مزید ہوں گے۔ انہیں یقین ہے کہ آپ کی آذربائیجان کے صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتیں مفید ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آذربائیجان قومی مفاد کے معاملے پر پاکستان کی حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

وزیراعظم نوازشریف نے آذربائیجان کی پارلیمنٹ کے دورے کا موقع فراہم کرنے پر سپیکر کا شکریہ اد اکیا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ ہمارے مضبوط برادرانہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے آذربائیجان اور صدر سے انتہائی مفید ملاقاتیں کیں جس سے آذربائیجان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے قابل قدر مواقع میسر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ باکو سٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے ڈاکٹر بٹ کی اعزازی ڈگری ملنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے 18 اکتوبر کو آذربائیجان کے قومی دن کے حوالے سے مبارکباد بھی دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور آذربائیجان دونوں حکومت میں فعال جمہوریت ہے اور دونوں ملکوں کی پارلیمنٹ کے درمیان قریبی تعلقات سے حکومتی سطح پر اقتصادی تعلقات مستحکم کرنے کی کوششوں کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ آذربائیجان کے سپیکر کی دعوت کا پیغام چیئرمین سینیٹ آف پاکستان اور سپیکر قومی اسمبلی کو پہنچائوں گا۔

وہ آذربائیجان کے دورے سے خوشی محسوس کریں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر حمایت کرنے پر آذربائیجان کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناگرونو کار باخ اور کشمیر کے معاملہ پر دونوں ملکوں کی ایک دوسرے کی حمایت دونوں ملکوں کے مضبوط اور آزمودہ تعلقات کا عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں پر مظالم کی انتہا کر دی۔ گزشتہ تین سا ل کے دوران بھارتی فورسز کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور پیلٹ گنز کے استعمال سے 112 کشمیری شہید٬ 200 نابینا ہوگئے جبکہ دس ہزار سے زائد زخمی ہوگئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں جان بوجھ کر اضافہ کیا ۔